NationalPosted at: Jan 21 2022 10:49PM کنگنا کی پوسٹ کو سنسر کرنے کی درخواست پر غور کرنے سےسپریم کورٹ کا انکار
نئی دہلی، 21 جنوری (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو فلم اداکارہ کنگنا رناوت کی سوشل میڈیا پوسٹس کو سنسر کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس بیلا ایم ترویدی نے درخواست گزار وکیل سردار چرنجیت سنگھ چندرپال سے کہا کہ عدالت ان کی حساسیت کا احترام کرتی ہے لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کے (کنگنا کے) بیانات کو جتنا زیادہ عام کیا جائے گا، وہ اتنی ہی زیادہ ان کی مدد کریں گے۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ دو طریقے ہیں - نظر انداز یا قانون کے تحت علاج۔ انہوں نے کہا کہ ہر غلط کام کا علاج موجود ہے۔ درخواست گزار اس فوجداری قانون کے تحت اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
کنگنا کے سکھ برادری کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز بیان دینے کے معاملے میں مختلف ریاستوں میں درج مقدمات کو ممبئی منتقل کرنے کی درخواست پر بنچ نے کہا کہ کسی تیسرے شخص کے لیے مداخلت کرنا ممکن نہیں ہے، کیونکہ یہ معاملہ ان کے اور ریاستی حکومت کے درمیان ہے۔
مسٹر چندر پال نے اپنی درخواست میں دلیل دی کہ فلم اداکارہ رناوت نے سکھ برادری کے خلاف کئی نازیبا بیانات دیے ہیں اور ان کے خلاف کچھ کارروائی کی جانی چاہیے۔ ایڈوکیٹ انیل کمار کے توسط سے دائر پٹیشن میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ اگر ہندستان میں نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اس کی آفیشیل ریلیز کی اجازت دینے سے پہلے رناوت کے پوسٹ کو سینسر، ترمیم کریں یا پھر ہٹادیں۔
درخواست گزار نے الزام لگایا ہے کہ انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا کے عوامی پلیٹ فارم پر رناوت کے بیانات نے نسلی امتیاز، مختلف مذاہب کی بنیاد پر نفرت کا احساس پیدا کیا، جس میں فسادات بھڑکانے کی صلاحیت ہے۔
یو این آئی۔ اے ای۔