OthersPosted at: Aug 13 2016 6:00PM نئی تعلیمی پالیسی‘ احتساب اور میعاد پر توجہ دے گی : پرکاش جاوڈیکر
parkash حیدرآباد۔ 13اگست (یو این آئی) مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاویڈکرنے کہا ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی دستوری تقاضوں کو متاثر کئے بغیر معیار ‘ مقدار اور مساوات کے علاوہ احتساب ‘ تحقیق اور اختراعات پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہو ں نے تلنگانہ کے سکندرآباد شہر کے مشیر آباد کے سرکاری ہائی اسکول میں طلبہ سے تبادلہ خیال کے بعد بعض افراد میں پائے جانے والے ان خدشات کو دور کیا کہ دستور (نئی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ) میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ انہو ں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ایسا نہیں ہوگا ۔ پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں اپوزیشن نے اس ہفتہ کے اوائل میں پالیسی کے مسودہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے آر ایس ایس کے دستاویزات سے تعبیر کیا تھا۔ جاوڈیکر نے یاد دہانی کروائی کہ ان کا خاندان ان کے بچپن میں کافی غریب تھا اور وہ اخبارات خریدنے کے متحمل نہیں تھے اور اخبارات پڑھنے کے لئے پڑوسیوں کے گھر وہ جایا کرتے تھے ۔ 10سال کی عمر میں وہ اپنی پرائمری ٹیچر والدہ کے ساتھ جاتے تھے۔ وہ مرد حضرات کو پڑھایا کرتے تھے جبکہ ان کی ماں خواتین کی کلاسیس لیا کرتی تھیں۔ تلنگانہ کے نائب وزیراعلی کڈیم سری ہری نے مرکز پر زور دیا کہ سرکاری اسکولس میں موجودہ طور پر آٹھویں جماعت تک عمل کی جارہی دوپہرکے کھانے کی اسکیم کی دسویں جماعت تک توسیع کی جائے۔سری ہری جو تعلیم کا قلمدان بھی رکھتے ہیں ‘ نے کستوربا بالیکا ودیالیہ اسکیم کی توسیع کا بھی اشارہ دیا۔ موجودہ طور پر اس اسکیم کے ذریعہ آٹھویں جماعت تک کی طالبات کو تعلیم فراہم کی جارہی ہے ۔ اسے کمزور طبقات کی طالبات کے لئے دسویں جماعت تک توسیع کی جائے۔ انہوں نے این ڈی اے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس کے بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو اقدام کے بعد لڑکیوں کے لئے بطور خاص اقامتی اسکولس شروع کئے جائیں تاکہ ملک کی ہر لڑکی کو اعلیٰ تعلیم حاصل ہوسکے ۔ سری ہری نے اعلان کیا کہ اس اسکول کی آئندہ تعلیمی سال سے جونیر کالج تک جدید کاری کی جائے گی جس کی خواہش کئی طلبہ نے ظاہر کی تھی۔ یواین آئی وخ۔ج ا۔ ظ ا۔1725