InternationalPosted at: Jul 18 2019 2:53PM پاکستان نے دوبارہ فرضی واڑہ کیا تو اس پر عالمی پابندی لگ سکتی ہے: سالوے
لندن،17جولائی(یو این آئی)عالمی عدالت میں کلبھوشن جادھو کے مقدمے کی پیروی کرنے والے ہندوستان کے معروف وکیل ہریش سالوے نے بدھ کو پاکستان کو وارننگ دی کہ اگراس نے مسٹر جادھو کے معاملے دوبارہ فرضی واڑہ کرنے کی کوشش کی تو اسے پھر عالمی عدالت میں گھسیٹا جائے گا اور اس پر عالمی پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔
مسٹر سالوے نے عالمی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ہندوستان کی جانب سے عالمی عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے اس معاملے میں دخل دے کر چند روز قبل جادھو کو تختہ دار پر چڑھنے سے بچا لیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار جادھو کے پاس سے برآمدمبینہ پاسپورٹ کی سلائڈ دکھائی۔ عدالت نےاس پر خصوصی توجہ دی اور پاکستان کے اس دلیل کو خارج کردیا کہ جادھو کی شہریت غیر یقینی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق ایک غیر جانبدارانہ مقدمہ چلے۔ اگر یہ مقدمہ فوجی عدالت پر انہی ضابطوں اور قوانین کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے جہاں باہر ی وکلاء کو جازت نہیں، ہمیں اجازت نہیں ہے، ملاقات کی اجازت نہیں ہے، ثبوت نہیں دیے جاتے تو یہ متوقع معیارکے مطابق نہیں ہوگا۔
مسٹر سالوے نے کہا کہ پاکستان کو مسٹر جادھو کو وکیل مہیا کروانا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم دوبارہ عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ اگر پاکستان عالمی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتا ہےتو اس پر پابندی لگائےجانے سمیت کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں مسٹر سالوے نے کہا کہ عدالت واضح کر چکی ہے کہ مسٹر جادھو کو ہراساں نہیں جا سکتا ہے۔ یہ کہے جانے پر کہ پاکستانی عدالت میں وہ مسٹر جادھو کی جانب سے نہیں لڑسکیں گے، انہوں نے کہا کہ انھیں پورا بھروسہ ہے کہ پاکستان میں کئی ’شاندار وکیل‘ ہیں جو مسٹر جادھو کی پیروی کرسکتے ہیں۔
مسٹر سالوے نے کہا کہ انھیں ذاتی طور پر اطمینان ہے کہ پاکستان کے ذریعے استعمال کیے گئے تجزیہ اور عدالت میں دیے گئے جواب کو انہوں نے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ان کی تہذیب اور ہندوستانی روایت کے مطابق ایسی زبان میں جواب نہیں دیا جاتا۔ پاکستان نے الزام پر ضابطوں کے غلط استعمال کی بنیاد پر لگائے تھے اور کہا تھا کہ یہ وہ بنیاد ہیں جن پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ پاکستان کے دلائل خارج ہوگئے ۔
مسٹر سالوے نے کہا،’ ہم پاکستان سے امید کرتے ہیں کہ وہ ایک غیر جانبدارانہ مقدمے کی گارنٹی کے لیے مکمل قانونی چارہ جوئی کرے۔ پاکستان کا رویہ دنیا دیکھ رہی ہے اور اگر وہ ایک اور فرضی واڑہ کی کوشش کرتا ہے ، تو ہم دوبارہ عالمی عدالت جائیں گے‘۔
یو این آئی، ایم اے۔