InternationalPosted at: Sep 18 2019 12:49PM سعودی تیل تنصیبات حملے کی جانچ میں ا مداد کرے گا فرانس
پیرس، 18 ستمبر (اسپوتنك) سعودی عرب کے ارامكو تیل تنصیبات پر حملے کی جانچ میں شامل ہونے کی دعوت کے بعد فرانس نے اپنے ہاتھ آگے بڑھائے ہیں ۔ فرانس کے صدر امانائل میکرون نے بدھ کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے فون پر بات کی اور کہا کہ ارامكو تیل تنصیبات پر حملے کی جانچ میں فرانس کے ماہرین امداد کریں گے ۔ ایک بیان کے مطابق ’’مسٹر میکرون نے تیل تنصیبات پر حملے کی سخت مذمت کی ہے ۔ انہوں نے فرانس میں رہ رہے سعودی عرب کے لوگوں اور مسٹر سلمان کو یقین دہانی کرائی کہ فرانس تنصیبات پر ہوئے حملوں کی پختہ جانچ میں سعودی کی ا مداد کرے گا ‘‘۔ مسٹر میکرون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فرانس سے ماہرین کی ٹیم کو جانچ میں شامل ہونے کے لئے بھیجیں گے ۔ اس سے قبل منگل کے روز سعودی نے زمینی حقیقت کو قریب سے پرکھنے اور جانچ میں شامل ہونے کے لئے ہم نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو مدعو کیا ۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت اور واضح موقف اپنانے کی بھی اپیل کی ہے۔ واضح ر ہے کہ ہفتہ کو سعودی کی دو پٹرولیم تنصیبات پر ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا ۔ سعودی دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں ا مداد مہیا کرا رہا ہے جس کے وجہ سے شروع میں خیال کیا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے، لیکن امریکی حکام نے اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے کی بات کہی تھی ۔ ایران نے امریکہ کے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔سعودی کی وزارت دفاع نے تاہم کہا ہے کہ وہ تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا آج ثبوت پیش کریں گے ۔
اسپوتنک ۔ ک ج