InternationalPosted at: Sep 18 2019 3:50PM پاکستان میں عصمت دری کے بعد بچوں کے قتل کے سلسلے میں زوردار مظاہرہ
قصور،18ستمبر(یواین آئی)پاکستان کے پنجاب صوبے کے قصور ضلع میں تین نابالغ بچوں کے ساتھ عصمت دری کےبعد قتل کےمعاملے میں شہر میں زوردار احتجاجی مظاہرہ ہورہا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق مظاہرین نے بدھ کو دکانیں بند رکھیں اور کچھ علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی آمدورفت بھی بندرہی۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق شہر کے تجارتی اداروں اور مقامی بار یونین نے منگل کو تین بچوں کے لاش ملنے کے بعد ہڑتال کی اپیل کی تھی۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ اس معاملے میں نولوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے۔مشتبہ لوگوں کےڈی این اے ٹیسٹ کرائےگئےہیں اور اس کی رپورٹ 24گھنٹے کے اندر ملنے کی امید ہے۔
مشتعل مظاہرین نے ایک پولیس تھانے کو نشانہ بنایا اور اس واقعہ میں جم کر سنگ باری کی۔
مظاہرین قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے۔پولیس تھانے کی طرف جانے والے راستوں کو بند کرنےکےلئے مظاہرین نے جگہ جگہ ٹائر جلائے۔
قصور میں گزشتہ 75دن سے چار بچے لاپتہ تھے جن میں سے تین کے باقیات کل ملے۔پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ بچوں کو زمین میں گاڑنے سے پہلے ان کے ساتھ بری طرح عصمت دری کی گئی۔
قصور پولیس نے بتایا کہ لاپتہ چار بچوں میں سے صرف کی ایک کی لاش ملی ہے جبکہ دو دیگر کے باقیات ملے جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کےلئے بھیجا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق رانا قصبے کا 12سالہ بچہ عمران ایک جون سے لاپتہ ہے۔آٹھ سال کے علی حسنین اور نوسالہ سلمان اگست سےلاپتہ ہیں۔آٹھ سالہ فیصان 16ستمبر سے لاپتہ ہے۔لاپتہ بچوں میں سے صرف فیضان کی لاش ملی ہے جبکہ دو بچوں کی ہڈیاں چنین صنعتی علاقے میں ریت کے نیچے دبی ملیں۔فیضان کی لاش ملنے سے اس کی شناخت کی گئی جبکہ دو دیگر بچوں کی شناخت ڈی این اے جانچ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی ہوسکےگی۔
یواین آئی۔اےایم۔