InternationalPosted at: Oct 14 2019 12:27PM آسٹریلیائی وزیراعظم کے دفتر نے ٖغلطی سےخفیہ دستاویز صحافیوں کو بھیجے
سڈنی،14اکتوبر(ژنہوا)آسٹریلیا کے وزیراعظم کے دفتر نے برسراقتدار پارٹی لبرل اور اتحادی نیشنل پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کے بجائے غلطی سے صحافیوں کو کچھ خفیہ دستاویز بھیج دئے۔
وزیراعظم کے دفتر نے دراصل حکومت بنانے میں شامل ارکان پارلیمنٹ کو بات چیت کے موضوع سے متعلق خفیہ دستاویز بھیجنے تھے جو ٖغلطی سے صحافیوں اور ملک بھر کے میڈیا اداروں کو چلےگئے۔
ان اہم خفیہ دستاویزوں میں دراصل صحافیوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ اٹھائےجانے والے سخت سوالوں کے جواب دینےکےلئے ارکان پارلیمنٹ کو کچھ پوائنٹس کا مشورہ دیاگیاتھا۔دستاویزوں میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی ماحولیاتی تبدیلی کی رپورٹ کے آسٹریلیا 2030 کے ہدف کو پورا نہ کرپانے کے دعوے سے متعلق سوالوں کے سلسلے میں جواب دینے کےلئے کچھ پوائنٹ تیار کئےگئے ہیں۔
دستاویزوں میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملازمین کے استحصال کے سلسلے میں سوالات کےپیش نظر بھی مشورے دئےگئے ہیں۔دستاویز میں کہاگیا ہے کہ اگر اس سلسلے میں سوال کئے جائیں تو ارکان پارلیمنٹ کو کہنا ہے،’’کسی بھی ملازم کے ساتھ حکومت استحصال بالکل بھی برداشت نہیں کرےگی اور حکومت کی اس کے خلاف زیرو ٹولرینس کی پالیسی ہے۔‘‘
اس پورے معاملے کے سلسلے میں وزیراعظم اسکاٹ ماریسن نے فی الحال خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔البتہ اٹارنی جنرل کرسچین پورٹر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ سیاست کا جدید دور ہے۔
ژنہوا۔اےایم۔