InternationalPosted at: Nov 15 2019 1:37PM استعفی قبول نہ ہونے کی صورت میں مورالس بولیویاواپس آئیں گے
میکسیکو سٹی، 15 نومبر (اسپوتنك) بولیویا کے سابق صدر ایوومورالس نے کہا ہے کہ اگر ان کے ملک کی پارلیمنٹ نے ان کا استعفی قبول نہیں کیا تو وہ وطن واپس لوٹ جائیں گے۔
مسٹر مورالس نے ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں کے درمیان گذشتہ اتوار کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا اور میکسیکو میں سیاسی پناہ لی حاصل کی تھی۔
سابق صدر نے ای آئی یونیورسل کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ ’’میرا استعفی پارلیمنٹ میں زیر غور ہے۔ اگر پارلیمنٹ اسے قبول نہیں کرتی ہے تو میں واپس آ جاؤں گا۔ اس وقت میں محسوس کر رہا ہوں کہ میں بولیویا میں امن قائم کرسکتاہوں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ مسلح تشدد کے ذریعہ بولیویا میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔ اقوام متحدہ، کیتھولک چرچ اور ثالثی کرنے والے ممالک کے درمیان بات چیت سے ہی ملک میں امن قائم ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بولیویا میں جاری مظاہروں کے درمیان مسٹر مورالس اور نائب صدر الوارو گارسیا لنیرا نے اتوار کے روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیاتھا۔ مسٹر مورالس اور مسٹر لنیرا نے فوج کے کمانڈر ولیم کلیما کے اصرار پر تشدد کے درمیان استعفی دینے کا اعلان کیا۔ مسٹر مورالس کے انتخابات میں دوسری بار فاتح رہنے کے بعد 20 اکتوبر سے وہاں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بولیویا کی اپوزیشن پارٹی نے انتخابی نتائج میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اسپوتنك۔ این یو۔