NationalPosted at: Apr 23 2018 4:19PM تحریک مواخذہ کا نوٹس مسترد؛ کانگریس کا قانونی رائے لینے کا فیصلہ
نئی دہلی،23اپریل(یو این آئی) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف تحریک مواخذہ کے نوٹس کو راجیہ سبھا کے چیئر مین ایم ونکیا نائیڈو کے ذریعہ مسترد کئے جانے کے معاملہ میں کانگریس نےقانونی ماہرین سے رایئے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پارٹی ذرائع نے کہا کہ کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیاں مواخذہ کے نوٹس کے نامنظور ہونے معاملہ میں قانونی ماہرین سے رائے ،مشورہ کریں گے۔کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے جمعہ کو چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف تحریک مواخذہ کا نوٹس دیا تھا۔نوٹس پر کانگریس،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی)،مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی،ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی،سماجوادی پارٹی،بہوجن سماج پارٹی اور مسلم لیگ کے کل 71 ممبارن پارلیمنٹ کے دستخط ہیں جن میں سے سات رٹائر ہوچکے ہیں،جبکہ 64 فی الحال ایوان بالا(راجیہ سبھا) کے رکن ہیں۔اس سے قبل مسٹر نائیڈا نے چیف جسٹس دیپک مشا کے خلاف کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران کے مواخذہ کی تحریک کے نوٹس کو مسترد کردیاتھایو این آئی،اظ