NationalPosted at: Dec 14 2018 3:04PM رافیل پر ایوان اور قوم کو گمراہ کرنے پر راہل معافی مانگیں:راجناتھ
نئی دہلی 14 دسمبر (یو این آئی) زبردست انتخابی جھٹکے کے بعد آج حکمراں گروپ کو اس وقت راحت ملی جب سپریم کورٹ نے رافیل سودے پر تمام عرضیاں مسترد کردیں اس طرح لوک سبھا میں بھی اپوزیشن کا جوش و خروش ٹھنڈا پڑ گیا اور وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے جوابی یلغار میں کانگریس کو زد میں لیتے ہوئے راہل گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ رافیل کے حوالے سے نہ صرف ایوان بلکہ پوری قوم سے معافی مانگیں۔
مسٹر سنگھ نے نعروں کے درمیان اپنی مختصر مداخلت میں کہا کہ نہ صرف رافیل کے حوالے سے پورے ملک کو گمراہ کیا گیا بلکہ دنیا میں بھی ہندستان کی شبیہ بگاڑنے کی کوشش کی گئی لہذا صدر کانگریس راہل گاندھی ایوان اور قوم دونوں سے معافی مانگیں ۔
وزیر داخلہ نے ایوان میں التوا کے بعد شروع ہونے والی کارروائی کے دوران اپوزیشن کو زد میں لیا اس سے پہلے وقفہ سوالات کے دوران بی جے پی کے نشکانت دوبے نے کہا تھا کہ رافیل سودے کی چھان بین کے مطالبے کو سپریم کورٹ سے مسترد کردیئے جانے کے بعد کانگریس کی قیادت اورصدر کانگریس کو معافی مانگ لینی چاہئے۔ کئی اراکین نے راہل گاندھی معافی مانگو کے نعرے لگائے۔
باوجودیکہ کانگریس کے اراکین بشمول گوروگوگوئی ، رنجیت رنجن اور رنویت سنگھ نے ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ کر اصرار کیا کہ فرانس کے ساتھ مودی حکومت کے رافیل سودے میں خامیاں ہیں جس کی جے پی سی کے ذریعے چھان بین کرانے کی ضرورت ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر نریندر سنگھ تومر بھی بظاہر اپنی پارٹی کے اراکین کی بحث کی تائید کرتے نظر آئے اور کہا کہ قوم کو گمراہ کرنے پر راہل گاندھی کو معافی مانگنی چاہئے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیر داخلہ نے جب اپنی بات مکمل کی تو کانگریس کے ایوان کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے بھی اظہار خیال کرنا چاہا لیکن اسپیکر سمترا مہاجن نے یہ کہہ کر انہیں روک دیا کہ اپوزیشن اگر بحث چاہتی ہے تو نوٹس دے سکتی ہے اس کے ساتھ ہی ایوان شوروغل میں ڈوب گیا۔ اسپیکر نے بھی کل تک کے لئے کارروائی ملتوی کردی۔
یو این آئی۔ سلام۔ شا پ۔ 1304