NationalPosted at: Sep 15 2019 5:01PM اقراء انٹرنیشنل اسکول کی نویں کلاس کی طالبہ ام ہانی ٹی کے’ایرو اسپیس گرلز ان اسٹیم مینٹرشپ پروگرام‘ کیلئے منتخب
نئی دہلی/بنگلور، 15ستمبر (یو این آئی) بنگلور کے دینی و عصری تعلیم کا سنگم اقراء انٹرنیشنل اسکول کی نویں کلاس کی طالبہ ام ہانی ٹی کے’ایرو اسپیس گرلز ان اسٹیم مینٹرشپ پروگرام‘میں انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسکول کی ڈائرکٹر نور عائشہ نے کہا کہ اسکول کا مقصد صرف دینی و عصری تعلیم دینا ہی نہیں ہے بلکہ طلبہ کی صلاحیت کو ابھارنا بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ام ہانی ٹی کا’ایرو اسپیس گرلز ان اسٹیم مینٹرشپ پروگرام‘ میں انتخاب نہ صرف ام ہانی کے لئے قابل فخر کارنامہ ہے بلکہ اسکول کے لئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ام ہانی نے انٹری ٹسٹ میں 90فیصد نمبرات حاصل کئے۔ پندرہ منٹ تک چلنے والے طویل ٹیلی فونک انٹرویو میں کامیابی حاصل کی۔ اس کامیابی کے بعد وہ خلائی کورس میں داخلہ کی اہل ہو گی اور خلاباز بھی بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ام ہانی شارٹ لسٹ 30طالبات میں شامل ہیں جو پین انڈیا کی طرف کی طرف سے ’ایرو اسپیس گرلز ان اسٹیم مینٹرشپ پروگرام میں شامل ہوگی۔
کارڈف میٹرپولی ٹین یونیورسٹی ویلس کی بزنس گریجویٹ مسٹر نورعائشہ نے کہاکہ اقراء انٹرنیشنل اسکول بنگلورکا قیام کا مقصد عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم سے نئی نسل کو بہرہ ور کرنا ہے۔ اس لئے یہاں تعلیم حاصل کرنے والے بچے جہاں عصری تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں وہیں دینی تعلیم سے بھی فیضیاب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میری خواہش تھی کہ ملت کے نونہالوں کے تابناک و روشن مستقبل کے لئے طلباء وطالبات کو عصری علوم کے ساتھ دینی علوم حفظ قرآن کریم اور عربی زبان سے روشناس کرایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ اقراء انٹرنیشنل اسکول بنگلور نے اس مقصد کے لئے قدم آگے بڑھادیا ہے اور نتیجے بھی آنے شروع ہوگئے ہیں۔ گزشتہ سیشن میں گریڈ آٹھ کے دو طالب علم عزیزم حافظ محمد عمر اور عزیزم حافظ محمد عقیل نے عصری علوم کے IGCSE Syllabus۔کے ساتھ ساتھ حفظ قرآن کریم مکمل کیا تھا اور دونوں نے نماز تراویح پڑھانے کا بھی شرف حاصل کیا تھا اور نہایت ہی قلیل مدت میں اپنے دیرینہ خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے۔اسی کے ساتھ انہوں نے کہاکہ جو بچہ حفظ کرلیتا ہے اس کا ذہن کشادہ ہوتا ہے اوروہ کچھ بھی کرسکتا ہے۔واضح رہیکہ اس اسکول کے طلبہ انگریزی زبان کے ساتھ عربی زبان بھی بولتے ہیں اور تمام طلبہ کو ڈیجٹل اور جدید طریقے سے تعلیم دی جاتی ہے جس میں بستہ کا بوجھ نہیں ہوتا ہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔