NationalPosted at: Aug 10 2022 6:17PM کسی ایک شخص کومچھر زیادہ کیوں کاٹتے ہیں: مطالعہ
نئی دہلی، 10 اگست (یو این آئی) سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسی کئی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے مچھر دوسرے لوگوں کے مقابلے میں کسی ایک شخص کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں نیو میکسیکو اسٹیٹ یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ کے پروفیسر ڈاکٹر جگدیش خوب چندانی کے مطابق اگر گھر میں سات افراد ہیں توکسی ایک فرد کو مچھرسب سے زیادہ کاٹتے ہیں اور اسے ملیریا، ڈینگی، چکن گونیا جیسی بیماریوں کی زدمیں آنے کا بہت زیادہ خطرہ رہتا ہے ڈاکٹر خوب چندانی نے کہا کہ مچھروں کی 3500 سے زائد اقسام ہیں جن میں سے صرف چند ہی لوگوں کو کاٹتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ صرف مادہ مچھر ہی لوگوں کو کاٹتی ہیں کیونکہ انہیں اپنے انڈوں کے لیے پروٹین کے ذریعہ خون کی ضرورت ہوتی ہے۔ اینوفیلس نسل کے مچھرملیریا، پیلے بخار اور ڈینگی کا سبب بننے والے وائرس سمیت کئی مہلک بیماریوں کے لئے ذمہ دارہیں۔
سال 1968 کے اوائل میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتا چلا کہ زرد بخار کے لیے ذمہ دار مچھر لیکٹک ایسڈ کی طرف بہت زیادہ راغب ہوتے ہیں۔ اسے مچھروں کے لیے ایک 'سگنیچر ہیومن سلفر' کہاگیا ہے۔ ورزش کے دوران لیکٹک ایسڈ زیادہ بنتا ہے، اس لیے ورزش کرنے کے بعد صابن سے اچھی طرح نہانا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ’’خوشبودار پودے جنہیں ہم پسند کرتے ہیں جیسے تلسی، لیوینڈر، لیمن تھیم اور میریگولڈ، ان سے مچھر دوربھاگتے ہیں۔
جاری یواین آئی۔الف الف