NationalPosted at: Aug 10 2022 8:30PM اسکون میں خاتون دیکشا گرو بنانے کی مخالفت عروج پر
نئی دہلی، 10 اگست (یو این آئی) انٹرنیشنل سوسائٹی آف کونسیسنیس(اسکون) ایک بار پھرتنازعات کے گھیرے میں آگیا ہے۔
پہلی خاتون دیکشا گرو بنانے کے فیصلے کی وجہ سے اسکون کے اندر ہی احتجاج کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔ اسکون کے ایک دھڑے نے سپریم گورننگ باڈی کو بحث کے لیے چیلنج کیا ہے۔
اسکون کے بھارت ودیوت منڈل کے کنوینر کرشنا کیرتی داس نے بدھ کو یہاں کہا کہ اسکون شاستریک ایڈوائزری کونسل (ایس اے سی) کی چیئرپرسن ارملا دیوی داسی عرف ایڈتھ بیسٹ، پی ایچ ڈی اور ان کی ساتھی خواتین کو ایک عورت کے آچاریہ (دیکشا گرو) بننے اور شاگردی حاصل کرنے کا حق دئے جانے کی تجویز کو ویدک روایت کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس مدے پرایک ڈیبیٹ میں حصہ لینے کا چیلنج دیا گیا لیکن انہوں نے اس چیلنج کو قبول نہیں کیا۔ اس مباحثہ نظام کواسکون کے روحانی شاگرد جانشینی میں دیکشا کے طورپرجاناجاتا ہے۔
مسٹرکرشنا کیرتی داس نے کہا کہ کل، اسکون بھارت ودیوت منڈل نے اپنی ویب سائٹ پرباضابطہ طور پراسکون میں خواتین کے آچاریہ (گرو) بننے کے حقوق کے تحفظ کے لیے شاستری ایڈوائزری کونسل کو ایک شاسترارتھ (پنڈتوں کے ذریعہ منصوبہ بند بحث کی ایک روایتی شکل) کو چیلنج کیا گیا تھا۔ لیکن ایس اے سی کی چیئرپرسن ارملا دیوی داسی نے قانونی بنیادوں پر اس چیلنج کوفوری طور پر مسترد کر دیا۔ داسی نے کہا، "آفیشل ایس اے سی پروٹوکول اورضمنی ضوابط کے مطابق، صرف جی بی سی باڈی (آئی ایس کے سی اواین کی سب سے بڑی باڈی) یا جی بی سی ای سی ہی کو اس طرح کی بحث کے لئے ایس اے سی کو درخواست کر سکتا ہے اورایس اے سی اس درخواست کوای سی یا پوری جی بی سی باڈی کی درخواست پر بھی، مسترد کرسکتا ہے۔
یواین آئی۔الف الف