NationalPosted at: Aug 3 2024 10:12PM ٹاٹا سیمی کنڈکٹر پلانٹ کی تعمیر کا کام آسام میں 27 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے شروع
نئی دہلی، 03 جولائی (یو این آئی) الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے یہاں کہا کہ ملک میں سیمی کنڈکٹر دیسی ٹیکنالوجی سے بنائے جائیں گے اور اس کے لیے 27 ہزار روپے کی سرمایہ کاری سے ٹاٹا کے سیمی کنڈکٹر پلانٹ کی تعمیر کا کام آسام کے موریگاؤں میں ہفتہ کو شروع ہوگیا۔
آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ معلومات دیتے ہوئے مسٹر ویشنو نے کہا کہ 29 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس کو منظوری دی گئی تھی اور پلانٹ کی تعمیر کا کام پانچ ماہ کے اندر شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما اور ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندر شیکھر کی موجودگی میں پلانٹ کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے، جس میں 15 ہزار لوگوں کو براہ راست اور 11 سے 13 ہزار لوگوں کو بالواسطہ روزگار ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ میں دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے چپس تیار کی جائیں گی جس میں فلپ چپ اور آئی سپ ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔ اس پلانٹ کی صلاحیت یومیہ 4.83 کروڑ چپس ہوگی۔ اس میں بننے والی چپس الیکٹرک گاڑیوں، کمیونیکیشن نیٹ ورکس اور دیگر مصنوعات میں استعمال ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو رفتار دیتے ہوئے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے ہنر مند اور ہنر مند نوجوانوں کو تیار کرنے کے مقصد سے شمال مشرق کے نو اداروں میں ہنر مندی کے فروغ کا پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے۔ جن اداروں میں اسکل ڈیولپمنٹ کا کام شروع ہوا ہے ان میں این آئی آئی ٹی سلچر، این آئی ٹی میزورم، این آئی ٹی منی پور، این آئی ٹی ناگالینڈ، این آئی ٹی اگرتلہ، این آئی ٹی سکم، این آئی ٹی اروناچل پردیش، این آئی ٹی میگھالیہ اور نارتھ ایسٹرن ہل یونیورسٹی شیلانگ شامل ہیں۔
مسٹر ویشنو نے کہا کہ آج کا اعلان ترقی یافتہ ہندوستان اور ترقی یافتہ شمال مشرق کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
یو این آئی۔ م ع۔ 2008