NationalPosted at: Feb 28 2017 10:26PM ہڑتال سے ملک بھر میں بینکاری خدمات ٹھپ
نئی دہلی، 28 فروری (یواین آئی) یونائیٹڈ فورم آف بینک يونينس (یوایف بی یو) کے اپنے مختلف مطالبات كے سلسلے میں آج ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کے اعلان پر تمام سرکاری ، نجی شعبوں، غیر ملکی بینکوں، علاقائی دیہی بینک اور کو-آپریٹو بینک کے قریب 10 لاکھ حکام اور ملازمین کے اس میں حصہ لینے کی وجہ سے ملک بھر میں بینکاری خدمات بری طرح متاثر رہیں۔ اس ہڑتال میں ہندوستانی مزدور یونین سے وابستہ دو تنظیم نیشنل آرگنائزیشن آف بینک ورکرز اور نیشنل آرگینائزیشن آف بینک افسران نے حصہ نہیں لیا۔ اس ہڑتال میں نجی شعبے کے بینکوں میں آئی سی آئی سی آئی بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک، كوٹك مہندرابینک اور ایکسس بینک کے ملازمین نے اس ہڑتال میں حصہ نہیں لیا اور ان بینکوں میں کام کاج جاری رہا۔ اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹچالم نے یواین آئی سے کہا کہ اس ہڑتال کی وجہ سے تقریبا 22ً ہزار کروڑ روپے کے 40 لاکھ چیکوں کی ادائیگی متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ انڈین بینک اسوسی ایشن (آئی بی اے )، یوایف بی یوکے چیف لیبر کمشنر انل کمار نایک کے ساتھ گزشتہ 21 فروری کو میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ اس میں بینک انتظامیہ کے سخت رخ کی وجہ سے کوئی مثبت نتائج نہیں نکلے۔ یوایف بی یو عوام مخالف بینکنگ / لیبر اصلاحات، ورکرز ایسوسی ایشن کے حقوق کے سلسلے میں حکومت کے غلط قدم اور مستقل ملازمتوں کو آؤٹ سورسنگ کی مخالفت کر رہی ہیں۔ یونین نوٹوں کی منسوخی کے دوران اضافی وقت تک کئے گئے کاموں کے لئے ملازمین اور افسران کو معاوضہ، پیمنٹ آف گریچيٹي ایکٹ، 1972 کے تحت گریچیٹی کو ہٹانے، گریچيٹي اور نقد کاری پر انکم ٹیکس کی چھوٹ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جاری۔یواین آئی۔اےایم۔