OthersPosted at: Nov 19 2018 8:20PM آر بی آئی بورڈ کی میراتھن میٹنگ
ممبئی، 19 نومبر (یو این آئی) حکومت کے ساتھ جاری رسہ کشی کے درمیان پیر کے روز یہاں ریزرو بینک (آر بی آئی) کے بورڈ کی میراتھن میٹنگ ہوئی جو دیر شام قریب ساڑھے سات بجے ختم ہو گئی۔ اس میٹنگ کے نتائج سے ریزرو بینک اور حکومت کے درمیان کشیدگی میں کمی آنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ریزرو بینک کے ڈپٹی گورنر ویرول آچاریہ کے ایک بیان سے کشیدگی پیدا ہوئی تھی اور یہ اتنی بڑھ گئی کہ ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی دیئے جانے تک کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا تھا۔
آر بی آئی بورڈ میں کل 18 اراکین ہیں، جن میں مسٹر ارجت پٹیل کے علاوہ ان کے چار ڈپٹی بھی شامل ہیں۔ تاہم، مسٹر پٹیل کے علاوہ کسی بھی ڈپٹی گورنر کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے۔ بورڈ میں دو سرکاری افسر اور حکومت کی طرف سے نامزد سات آزاد ڈائریکٹر س ہیں۔
بورڈ کی میٹنگ صبح 10.30 بجے شروع ہوئی تھی اور شام ساڑھے سات بجے تک جاری رہی۔ اس میٹنگ میں ریزرو بینک کے تقریبا 50 ہزار کروڑ روپے کے فنڈ حکومت کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ کثیر غیر منفعتی اثاثوں والے سرکاری بینکوں کے تئيں فوری کارروائی کی تعریف میں تبدیلی کے سلسلے میں فیصلہ کئے جانے کی امید کی جا رہی ہے۔
یو این آئی ۔م ش۔ 2005