RegionalPosted at: Sep 11 2019 8:25PM کشمیر میں مسلسل 38 ویں روز بھی معمولات زندگی درہم برہم
سرینگر ، 11 ستمبر ( یو این آئی ) جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے پانچ اگست کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی مخالفت میں وادی کشمیر مسلسل 38 ویں روز بدھ کو بھی بند رہی اور معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی ۔سرکاری ذرائع کے مطابق وادی میں فی الحال کسی بھی مقام پر کرفیو نافذ نہیں ہے لیکن دفعہ 144 کے تحت چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے ایک مقام پر جمع ہونے پر پابندی لاگو ہے ۔ ایسا امن وامان برقرار رکھنے کے لئے احتیاطاََ کیا گیا ہے۔ذرائع نے حالات کو پوری طرح پر امن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رات کے دوران کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ اور امن وقانون کی خلاف ورزی کی اطلاع نہیں ہے۔وادی میں بھارت سنچار نگم لمیٹڈ اور دیگر کمپنیوں کی انٹرنیٹ خدمات پانچ اگست سے معطل ہے لیکن گزشتہ جمعہ سے تمام ٹیلی فون ایکسچینج سے لینڈ لائن خدمات شروع کر دی گئی۔وادی کشمیر میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے اور سڑکوں سے گاڑیاں بھی ندارد رہی ۔ کسی بھی طرح کے مظاہرے کو روکنے کے لئے یہاں بڑی تعداد میں سکیورٹی فورس تعینات ہے ۔
جاری ۔ یواین آئی ۔ ک ج