NationalPosted at: Dec 10 2018 11:19PM بی جے پی ہٹاؤ اور آئین بچانے کیلئے حزب اختلاف متحد
نئی دہلی، 10 دسمبر (یواین آئی) پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں نے باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ہٹاؤ اور آئین بچاؤ کا نعرہ دیا ہے اور جمہوریت کی حفاظت کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنی لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے 21 اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے پیر کو مودی حکومت اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف متحرک ہوتے ہوئے ریرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی سے صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور یہ کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور دیگر انکوائری ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن میں حکومت کے بڑھتی مداخلت کو دیکھتے ہوئے آئینی اداروں کی خود مختاری کو بچائے رکھنا ضروری ہو گیا ہے اور اس کے لئے تمام اپوزیشن پارٹی متحد ہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے آج کی اپنی میٹنگ کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی ختم ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پھر ملاقات کریں گے اور اس جنگ کو انجام تک پہنچانے کے لئے حکمت عملی پر غور کریں گے۔ آج کی میٹنگ میں سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہو سکا۔
ڈھائی گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے ایک آواز میں اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا کہ ریزرو بینک جیسے آئینی اداروں کی خود مختاری میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی مداخلت کو بند کیا جانا چاہئے۔
جاری ،یو این آئی،اظ