InternationalPosted at: Jul 13 2020 8:33PM پاکستان قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2020پر بحث ہوگی
اسلام آباد، 13جولائی (یو این ائی) پاکستان کی قومی اسمبلی بین الاقوامی وعدوں اور فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے کچھ تقاضوں کی تکمیل کے لئے ملک کے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترمیم کرنے والے دو بلوں پر پیر سے تبادلہ خیال شروع کرے گی۔
وزیر داخلہ بریگیڈیر (ریٹائرڈ) اعجاز شاہ پارلیمنٹ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997کی دفعہ 2,6, 9Aاور 11(O)میں ترمیم کی مانگ کرنے والے دو بلوں کو پیش کریں گے۔ پارلیمنٹ میں ان بلوں کو منظور کرنے سے قبل ان میں ایک نیا سیکشن 11 او او او جوڑا جانا ہے۔
ان دونوں بلوں کو انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل۔2020کے عنوان سے اس برس فروری میں نیشنل اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے منظوری دی تھی۔
ان میں سے ایک بل میں پہلی بار واضح طورپر ’معاشی دہشت گردی‘ لفظ کی وضاحت کی گئی ہے۔معاشی دہشت گردی کی وضاحت کرتے ہوئے اس بل میں کہا گیا ہے کہ ہنڈی یا حوالہ سمیت کسی بھی غیررسمی چینل کے ذریعہ پاکستان سے بیرون ملک رقم یا فنڈس کی منتقلی کی شکل میں، جہاں کسی ایک ایجنٹ کے ذریعہ ایک مہینہ کی مدت میں پانچ کروڑ کے برابر یا اس سے زائد ایک یا اس سے زیادہ ٹرانزیکشنز کی گئی ہوں تو اسے معاشی دہشت گردی سمجھا جائے گا۔
ڈان اخبار نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1267اور 1373کے مطابق ضروریات کی تکمیل کے لئے یہ بل عمران خان حکومت کی طرف سے بل پیش کئے جارہے ہیں۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1725