NationalPosted at: Sep 18 2018 6:11PM رافیل سودے میں قومی سلامتی خطرے میں ڈالا جا رہا ہے: کانگریس
نئی دہلی، 18 ستمبر (یو این آئی)مودی حکومت پر رافیل سودے میں ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دینے کا الزام لگاتے ہوئے آج کانگریس نے حکومت سے سوال کیا کہ اگر وہ رافیل جنگی طیارے سستے میں خرید رہی ہے تو پھر 126 کی جگہ صرف 36 طیارے ہی کیوں خریدے جارہے ہیں۔
سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے یہاں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت اگر یہ دعوی کررہی ہے کہ اس نے رافیل طیاروں کے لئے سودا کم قیمت پر کیا ہے تو اسے یہ بھی بتانا چاہئے کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے)کی حکومت کے 126 طیارے کے سودے کو کم کرکے صرف 36 طیارے تک محدود کیوں کر دیا گیا ؟
انہوں نے کہا کہ وزیر قانون نے حال ہی میں دعوی کیا کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے یو پی اے حکومت کے مقابلے میں رافیل طیاروں کا سودا نو فیصد سستا کیا ہے۔ اس سے پہلے، مالیات کے وزیر نے کہا تھا کہ رافیل طیارہ پہلے کے سودے سے 20 فیصد سستا ہے۔ ایئر فورس کےایک اہلکار نے کہا ہے کہ رافیل طیارے کا سودا 40 فیصد کم شرح پر ہوا ہے۔یعنی جتنی منہ اتنی باتیں۔ یہ کوئی نہیں بتا رہا ہے کہ جب طیاروں کی قیمت اتنی کم طے ہوئی ہے اور طیاروں کے بہترین معیار کا بھی دعوی کیا جا رہا ہے تو پھر ان کی تعداد کیوں گھٹائي گئی!
سابق وزیر دفاع نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل طیارہ سودے میں ملک کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے اور دفاعی خریداری قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو 126 رافیل طیاروں کی ضرورت تھی اور ایئر فورس کے ساتھ دفاعی سکریٹری سمیت تمام فریقوں نے اس تعداد پر اپنی رضامندی ظاہر کی تھی اور اسی کے مطابق فرانس کے ساتھ رافیل طیاروں کا سودا طے کیا گیا لیکن مودی حکومت نے ان ضروریات کو نظر انداز کر کے صرف 36 طیارے کے لئے سووا کیا ہے۔ سودے کے تحت پہلے طیارے کی فراہمی 2019 میں کی جانی ہے جبکہ باقی طیاروں کی فراہمی 2022 تک ہونی ہے۔
جاری۔ یو این آئی۔ع ا۔ سلام