NationalPosted at: Dec 12 2019 9:41PM ایس سی / ایس ٹی ریزرویشن بل دس برس بڑھانے والے بل پر پارلیمنٹ کی مہر
نئی دہلی، 12 دسمبر (یو این آئی) لوک سبھا اور اسمبلیوں میں درج فہرست ذات و قبائل کے ریزرویشن کی مدت 2020 سے مزید دس برس بڑھانے اور اینگلو انڈین کمیونٹی کے لئے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ریزرویشن ختم کرنے سے متعلق آئین (126 ویں ترمیم) بل 2019 پر آج راجیہ سبھا کی منظوری ملنے کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی۔ لوک سبھا اسے پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔
راجیہ سبھا میں ہوئی ووٹنگ کے دوران ایوان میں موجود سبھی 163 ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑا۔
ایوان میں تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی بحث کا جواب دیتے ہوئے قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت درج فہرست ذات و قبائل کے ریزرویشن کے لئے پابندعہد ہے اور اسے کبھی ختم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں اصل بنیادوں کو تبدیل کرنے کا خدشہ بھی بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ درج فہرست ذات و قبائل کے ریزرویشن میں كريمي ليئر کی بات کرنا غلط ہے اور حکومت اس کے خلاف ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے اپنا موقف عدالت میں پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ كالیجيم کے ذریعے درج فہرست ذات و قبائل، خواتین اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے ناموں کی سفارشات کریں تاکہ ان فرقوں کے لوگ بھی جج بن کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل جوڈیشیل سروس میں بھی حکومت ریزرویشن کا التزام رکھے گی۔ ہائی کورٹ کے ایک دلت جج کو سپریم کورٹ میں لایا گیا ہے اور وہ آگے چل کر چیف جسٹس بھی بن سکتے ہیں۔
یو این آئی۔ این یو۔