NationalPosted at: Mar 13 2018 7:45PM غیر ملکی لاء فرم اور وکلاء ہندوستان میں دفاتر نہيں کھول سکتے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، 13 مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ نے وکالت کے پیشہ سے متعلق ایک اہم فیصلے میں آج کہا کہ قانونی خدمات فراہم کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں یا وکیل ہندوستان میں اپنا دفتر نہیں کھول سکتے۔
جسٹس آدرش کمار گوئل اور جسٹس ادے امیش للت کی بنچ نے بار کونسل آف انڈیا ( بی سی آئی ) کی عرضی کو نمٹا تے ہوئے اس ضمن میں بمبئی اور مدراس ہائی کورٹوں کے فیصلوں کو معمولی ترمیم کے ساتھ برقرار رکھا۔
عدالت عظمی نے کہا کہ قانونی خدمات فراہم کرنے والی یہ غیر ملکی کمپنیاں اور غیر ملکی وکیل ہندوستان میں غیر ملکی قانون کے تناظر میں اپنے کلائنٹس کو صرف عارضی طورپر مشورہ دے سکتے ہیں۔ یہ کمپنیاں اور ایسے وکیل، اگرچہ مستقل طور پر دفتر کھولنے کے بجائے 'آؤ اور جاؤ' (فلائی ان اور فلائی آؤٹ) کے طریقے پر عمل کرتے ہوئے قانونی سروس مہیا کرا سکتے ہیں۔
جاری۔ یو این آئی ۔م ش ۔ 1900