NationalPosted at: Oct 16 2019 3:59PM بابری مسجد کے متعلق دیرینہ موقف سے انحراف’سودے بازی‘ہے: شاہی امام
نئی دہلی‘16 اکتوبر (یو این آئی) دہلی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے بابری مسجد تنازعہ کے تعلق سے مسلمانوں کے دیرینہ موقف میں اچانک تبدیلی کو’کھلی سودے بازی‘ قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ اس حقیقت یا مصلحت تک آنے میں اتنی مدت کیوں لگی مولانا بخاری نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ”ایسا اچانک کیاہواکہ بابری مسجد کے حوالے سے 300 سوسال سے زائد پرانے موقف سے انحراف کرناپڑا۔انحراف ہی نہیں بلکہ دستبرداری کیلئے حلف نامے تک بات پہنچ گئی۔مقدمے کی کارروائی اب جب کہ اپنے منطقی انجام سے قریب ترہوچکی تھی اور آج فریقین کی جانب سے دلائل پر بحث مکمل بھی ہونے جارہی تھی حتی کہ چیف جسٹس آف انڈیا کی جانب سے ایساسننے میں بھی آیاہے کہ انہیں فیصلہ تحریرکرنے کیلئے تقریبا ایک ماہ کی مدت درکار ہے اتنی واضح صورت حال کی موجودگی میں جس میں پوری ملت اور اسکے عمائدین کی عدالت کے فیصلے کے حوالے سے غیر مشروط آمادگی کا اظہار بھی شامل ہے‘ اس طرح اچانک فیصلہ کیوں کرنا پڑا؟“ انہوں نے مزید کہا کہ”اس دستبرداری کومصالحت پسندی کے زمرے میں نہ رکھ کر کھلی سودے بازی قراردی جائے گیانہو ں نے سوال کیا کہ ”اگربابری مسجد سے دستبرداری کایہ فیصلہ قرآن وحدیث،فقہ اسلامی اور اجماع ملت کے پس منظر میں لیاگیاہے تو آج اچانک یہ ایک ”حقیقت“ بنکرکیوں ابھراہے؟ اس حقیقت یا مصلحت کو یہاں تک آنے میں اتنی مدت کیوں لگی؟“
جاری۔یو این آئی۔ ج ا۔م الف