NationalPosted at: Aug 10 2018 6:08PM بچی سےآبروریزی معاملے میں این ایچ آر سی نے دہلی حکومت، پولیس کمشنر کو نوٹس بھیجا
نئی دہلی، 10 اگست (یو این آئی) قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نےراجدھانی کے گول مارکیٹ علاقے کے ایک سرکاری اسکول میں دوسری جماعت کی بچی کے ساتھ مبینہ آبروریزی معاملے میں خود نوٹس لیتے ہوئے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری اور پولیس کمشنر کو نوٹس بھیج کر چار ہفتوں کے اندرتفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
این ایچ آرسي نے جمعہ کو بھیجے نوٹس میں کہا ہے کہ میڈیا کی جو رپورٹ آئی ہے اگر وہ سچ ہے تو یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری اور دہلی پولیس کمشنر کو نوٹس بھیج کر چار ہفتوں کے اندرتفصیلی رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔چیف سکریٹری سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اس بارے میں مطلع کریں گے کہ طالب علموں کی حفاظت کے لئے حکام نے جو ہدایات دی ہوئی ہیں، کیا اس پر دہلی کے اسکولوں میں عمل کیا جا رہا ہے۔
کمیشن نے کہا ہے کہ یہ واقعہ سرکاری اسکول میں ہوا ہے۔ طالبہ کےمحافظ کے طور پر اسکول انتظامیہ طالب علموں کےحفاظتی بندوبست کے لئے ذمہ دار ہے۔بادی النظرمیں یہ اسکول انتظامیہ کی لاپرواہی کانتیجہ لگ رہا ہے۔کمیشن کا یہ بھی ماننا ہے کہ دہلی میں انسانی حقوق کے ایسےتشدد کے معاملات سے نمٹنے کے لئے ریاستی انسانی حقوق کمیشن ہونی چاہئے۔ جب تک دہلی میں اس کا قیام نہیں ہو جاتا ہے، وہ قومی دارالحکومت سے منسلک اس طرح کے معاملات کو مسلسل دیکھتا رہے گا۔
پولیس نے جمعہ کو بتایا کہ مندر مارگ علاقے میں این پی گرلس ہائی اسکول میں بدھ کو دوسری جماعت کی طالبہ کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ ملزم الیكٹریشين نے اسکول میں واٹر پمپ ہاؤس کے پاس اس واقعہ کو انجام دیا۔ ملزم الیكٹریشين کی شناخت رام آسرے (37) کے طور پر ہوئی ہے۔ اسے گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ الیكٹریشين نے بچی کو منہ دباکر لے گیا اور واردات کو انجام دیا۔ اس نے کسی کو نہ بتانے کے لئے بچی کو دھمکی بھی دی۔
یہ اسکول شمالی دہلی کارپوریشن میونسپل (این ڈی ایم سی) سےمنسلک ہے۔ بچی کے سرپرستوں کی جانب سے پولیس میں شکایت کئے جانے کے بعد یہ معاملہ جمعرات کو سامنے آیا۔
دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے اس واقعہ کو انتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے مجرم کو جلد سے جلد پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں چھ ماہ کے اندر مجرم کو پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے۔
محترمہ مالیوال نے کہا کہ اس واقعہ کو لے کر دہلی پولس اور اسکول انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ان سے تفصیلی معلومات مانگی گئی ہیں۔
یواین آئی۔اد۔