NationalPosted at: Oct 11 2018 6:50PM گنگا کی صفائی کے لئے بھوک ہڑتال کرنے والے پروفیسر اگروال کا انتقال
ہری دوار 11 اکتوبر (یواین آئی) گنگا کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے 111 دنوں سے بھوک ہڑتال کر نے والے ماہرماحولیات اور سائنس داں پروفیسر جے ڈی اگروال (سوامی گیان سوروپ سانند) کا جمعرات دوپہر انتقال ہوگیا۔ انہیں بدھ کو ہریدوار انتظامیہ نے رشی کیش کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمس ) میں داخل کرایا گیا تھا۔
سوامی سانند نے 9 اکتوبر سے پانی پینا بھی چھوڑ دیا تھا۔ وہ گنگا کی صفائی کے سلسلے میں فکرمند تھے۔ ایمس کے رابط عامہ کے افسر ہریش تھپڑیال نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ گنگا کے تحٖفظ کے لئے گزشتہ 22 جون سے ماترسدن آشرم میں بھوک ہڑتال کرنے والے سوامی گیان سوروپ سانند نے 9 اکتوبر سے پانی بھی چھوڑ دیا تھا۔ اس کے پیش نظر بدھ کو انتظامیہ نے انہیں رشی کیش کے ایمس اسپتال میں داخل کرا یا تھا۔
اس سے قبل بھی انہیں ایک ہفتے کے لئے ایمس میں داخل کرایا جا چکا تھا۔ انتظامیہ اور ڈاکٹروں کی ٹیم انہیں ایمبولینس سے ایمس لے گئی تھی۔
سوامی سانند گنگا سے متعلق تمام مسائل سے حکومت کو واقف کراچکے تھے اور اسی سال فروری میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر گنگا کے لئے علاحدہ سے قانون بنانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ کوئی جواب نہ ملنے پر 86 سالہ پروفیسر 22 جون کو بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔
اس مدت میں وہ صرف پانی، نمک، نیمبو اور شہد کا استعمال کر رہے تھے۔ اس دوران مرکزی وزیر اوما بھارتی اور نتن گڈکری نے ان سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی، لیکن سوامی سانند نہیں مانے۔آئی آئی ٹی میں پروفیسر رہ چکے جے ڈی اگروال حالانکہ اب سوامی گیان سوروپ سانند کے طور پر سنیاسی کی زندگی بسر کررہے تھے ۔
یواین آئی۔ م س