NationalPosted at: Feb 21 2019 5:39PM حکومت ا یمس کے طرز پر یونانی انسٹی ٹیوٹ اور حکیم اجمل خان کے نام پریونیورسٹی قائم کرے
نئی دہلی، 21 فروری (یو این آئی)آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے مرکزی حکومت سے دہلی میں حکیم اجمل خان کے نام پر ایک قومی یونانی یونیورسٹی کے علاوہ یونانی طریقہ علاج کے فروغ کے لئے ایمس کے طر ز پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن کے قیام کا مطالبہ دہرایا ہے۔
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے قومی صدر پروفیسر مشتاق احمد نے بتایا کہ عالمی یونانی میڈیسن ڈے تقریبات کے موقع پر منظور شدہ قراردادوں کو مرکز ی حکومت کی وزارت آیوش کو ارسا ل کرتے ہوئے طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لئے انتہائی اہم مطالبات کئے گئے ہیں۔
مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آیوروید اوریونانی طریقہ علاج کے فروغ اور بالخصوص تعلیم و تحقیق میں حکیم اجمل خان مرحوم کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دہلی میں ان کے نام پر ایک قومی یونانی یونیورسٹی قائم کی جائے۔ اس کے علاوہ ملک میں یونانی طریقہ علاج سے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیورویدا کے طرز پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن کے دیرینہ مطالبہ کو جلد از جلد پورا کیا جائے۔اس سے ہندوستانی طریقہ علاج کو ملک اور بیرون ملک میں مقبو ل بنانے میں کافی مدد ملے گی۔
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے ملک کے مختلف حصوں میں قائم ہونے والے نئے ایمس میں آیوش کا شعبہ قائم کرکے حکومت ہند کے فیصلے کی تعریف کی اور درخواست کی کہ آیوش کے اس طرح کے شعبوں میں آیوروید اور یونانی کو بھی یکساں اہمیت اور جگہ دی جائے تاکہ ہندوستانی طریقہ علاج کو پسند کرنے والے اس سے ایک ہی چھت تلے استفادہ کرسکیں۔آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے ملک بھر کے تمام سی جی ایچ ایس ڈسپنسریوں میں آیوش کا شعبہ قائم کرنے کے حکومت کے منصوبے پر بھی مسرت کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ان ڈسپنسریوں میں آیوروید اوریونانی کو بھی یکساں اہمیت دی جائے گی ۔
پروفیسر مشتاق احمد نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے حکومت سے یونانی ڈسپنسریوں اور اسپتالوں نیز تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں یونانی کی خالی جگہوں کو جلد از جلد پر کرنے کے علاوہ جن اداروں میں پی جی اور پی ایچ ڈی کورسیز کو ابتدا میں تین سال کے لئے منظوری دی گئی تھی ان میں توسیع کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
ایک دیگر قرارداد میں جنوبی افریقہ میں 2016سے خالی پڑے یونانی چےئر کو جلد از جلد پر کرنے اور امریکہ، یوروپ، ایران، انڈونیشیا ، ملائشیاء اور متحدہ عرب امارات جیسے ملکوں میں جہاں لوگوں میں روایتی طریقہ علاج کے تےءں دلچسپی پائی جاتی ہے وہاں بھی اسی طرح کے چےئر قائم کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
یو این آئی ج ا