NationalPosted at: Jan 28 2020 7:48PM ’پولیس ایک مخصوص ذہنیت کے تحت کام کرتی ہے‘۔ وبھوتی نارائن رائے
نئی دہلی، 28جنوری (یو این آئی)پولیس پر ایک مائنڈ سیٹ کے تحت کام کرنے کا دعوی کرتے ہوئے پولیس کے سابق ڈائرکٹر جنرل اورسابق وائس چانسلر مہاتما گاندھی بین الاقوامی ہندی یونیورسٹی وبھوتی نارائن رائے نے کہا کہ سی اے اے،این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں وہاں وہاں تشدد ہوا ہے جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔
انہوں نے یہ بات آج یہاں ’سروائیورس کی داستاں‘ لکھنؤ وائلنس پر ایک دستاویز یوپی میں آگے کاراستہ’نامی رپورٹ کو جاری کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر اترپردیش میں پولیس تشدد کے متاثرین بھی موجود تھے جن میں لکنؤ اور مظفر نگر کے متاثرین شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیس ایک مائنٹ سیٹ سے کام کرتی ہے اور اس کا تعلق سیاست سے بہت گہرا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین میں بہت ساری اصلاحات کی گئی ہیں لیکن پولیس کی اصلاحات وہیں کی وہیں ہے اور ٹریننگ کے دوران پولیس کو یہ نہیں بتایا کہ کس طرح قانون پر عمل کرنا ہے۔ لوگوں کے ساتھ کس طرح سلوک کرنا ہے۔
انہوں نے پولیس تشدد کے لئے دفعہ 144کو اہم ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر اس کا خاتمہ ہوجائے تو لوگوں کو بڑی پریشانی سے نجات مل جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش مظاہرین پرپولیس کے تشدد اور رویے کے بارے بتاتے ہوئے کہاکہ اس معاملے میں کھلم کھلاقانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجسٹریٹ کو دیکھنا چاہئے کہ پولیس نے گرفتاری کے پیرامیٹر اور پروٹوکول پر کتنا عمل کیا ہے۔
مشہور سماجی کارکن اورسابق رکن پارلیمنٹ سبھاشنی علی نے اترپردیش کے پولیس تشدد کے واقعات کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران میرٹھ، مظفرنگر،بجنور،سنبھل اور لکھنؤ وغیرہ پولیس نے بدلے کی کارروائی کی ہے اور ان کو یہ حوصلہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان سے ملا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ ”بدلہ لوں گا، پوری طاقت سے کچل دوں گا اور جو نقصان ہوگا اس کی بھرپائی کراؤں گا“۔
انہوں نے دعوی کیا کہ وہاں بھی تشدد ہوا ہے جہاں کوئی احتجاج نہیں ہوا تھا لوگ نماز پڑھ کر جارہے تھے اور پولیس نے ان پر حملہ کردیا۔ انہوں نے کہاکہ مارے جانے والوں میں 22لوگوں پر گولیاں کمر سے اوپر سینے پر، آنکھ میں،گلے میں، سر میں ماری گئی ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پولیس کی منشیا کیا تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں کے یہ زیادتی کی ہے ان کے نام اور عہدہ سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے یہ زیادتی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اشارے پر کی ہے۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔