Friday, Nov 14 2025 | Time 11:55 Hrs(IST)
National

حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں، کمزوروں اور مظلوموں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے: مولانا مجددی

حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں، کمزوروں اور مظلوموں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے: مولانا مجددی

نئی دہلی، 11اکتوبر (یو این آئی) ملک میں آئین کی پاسداری کی اپیل کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہاکہ ہمارا ملک ایک جمہوری اور سیکولر ملک ہے، جمہوریت میں حکومت ہو، انتظامیہ ہو یا عدلیہ ہو اس کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اقلیتوں، کمزوروں اور مظلوموں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے دہلی کے جنتر منتر پر آج وقف ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں قانون اس لئے لائے جاتے ہیں تاکہ شہریوں کے حقوق محفوظ کئے جا سکیں، قانون اس لئے بنائے جاتے ہیں تاکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی جا سکے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ لیکن پہلی بار ہے جب حکومت میں ایسے لوگ بر سر اقتدار ہیں جو قانون اس لئے لاتے ہیں تاکہ مسلمانوں کے حقوق کو چھینا جانا سکے، مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو کم کیا جا سکے، وقف ایکٹ بھی مسلمانوں کی مذہبی جائداد کو ہڑپنے، چھیننے اور اس کو ختم کرنے کے لئے لایا گیا ہے، یہ وقف قانون وقف کے تحفظ نہیں وقف کو برباد کرنے کے لئے لایا گیا ہے، یہ وقف قانون مسلمانوں سے ان کی مساجد، مدارس، د ر گاہ اور امامباڑوں کو چھیننے اور ختم کرنے کے لئے پاس کیا گیا ہے، یہ وقف قانون جمہوریت اور سیکولرزم کی جڑ کیو کھودنے والا ہے، اس قانون سے وقف کا تحفظ نہیں ہوگا، اس کی ہر دفعہ ملک کی جمہوریت، اتحاد، اور سیکولرزم کو کمزور کرنے والی ہے، حکومت ہند نے تمام آئینی و دستوری اصول اور روایات کو پسِ پشت ڈال کر یہ قانون پاس کیا ہے، یہ قانون اس دعوے کے ساتھ لایا گیا کہ یہ مسلمانوں کے فائدہ کے لئے ہے لیکن ہم یہ اعلان کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے کہ یہ قانون مسلمانوں کے حق میں نہیں ان کے خلاف ہے، یہ قانون ہماری مسجدوں اور قبرستانوں کو ختم کرنے والا ہے، یہ قانون ہم مسلمانوں کو ہمارے دستوری حق سے محروم کرنے والا ہے، یہ قانون ہم مسلمانوں کو ہماری تہذیب سے دور کرنے والا ہے، ہمیں یہ قانون قطعا منظور نہیں ہے، جب مسلمانوں کے لئے یہ قانون بنا تھا اور مسلمان ہی اس کو نہیں چاہتے تو حکومت کو اپنا جمہوری فریضہ ادا کرتے ہوئے فوری طور پر یہ قانون واپس لینا چاہئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ وقف قانون واپس لیا جائے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ وقف اسلامی معاشرہ کا ایک لازمی جزء ہے، دنیا میں مسلمان جہاں کہیں بھی آباد ہوئے انہوں نے اپنی جائدادیں وقف کیں،دنیا کا کوئی ایسا خطہ نہیں ہے جہاں مسلمان رہے ہوں اور وہاں وقف کی جائداد نہ ہو، وقف کا جہاں ایک مذہبی اور دینی تصور ہے وہیں اس کے سماجی اور معاشرتی فائدے بھی ہیں، اوقاف کے تحفظ کے لئے سب سے پہلے قوانین اور اصول سلطان محمد غور ی نے مرتب کئے اسی لیئے یہ غلط فہمی بھی پھیلائی جاتی ہے کہ ہندوستان میں سلطان محمد غوری کے دور میں وقف کی شروعات ہوئی، انگریزوں کے دور حکومت میں رفتہ رفتہ اوقاف کو ہڑپنے کی کوشش ہوئی اور وقف کو ختم کرنے اور کمزور کرنے کی کوشش ہوئی، ۵۷۹۱ میں باقاعدہ اوقاف کے تحفظ کی مسلمانوں نے تحریک چلائی، اور مسلمانوں کے احتجاج کے بعد ۳۱۹۱ میں انگریزوں کو پہلا وقف قانون پاس کرنا پڑا، اس کے بعد بھی مسلمان ان قوانین میں ترمیم اور اصلاح کی کوشش کے لئے تحریک چلاتے رہے، آزادی کے بعد مسلسل کوششیں ہوئیں اور بلا ٓخر ۳۱۰۲ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی کوششوں سے ایک جامع وقف قانون پاس ہوا تھا، اور اب صرف ایک انخلاء وقف کے قانون کی ضرورت تھی جس کے لئے بورڈ نے بہت کوششیں کیں مگر کامیابی نہ مل سکی تھی،آج بدقسمتی سے وہی انگریزوں والے حالات کا سامنا پھر سے کرنا پڑ رہا ہے، موجودہ حکومت نے پرانے قانونِ وقف کو منسوخ کرکے ایک ایسا قانون وقف پاس کردیا جو اوقاف کی جائداد کو ہڑپنے کے ساتھ ساتھ وقف کے تصور کو ہی ختم کرنے والا ہے، اس قانون کو پاس کرنے میں مکمل ہٹلر شاہی سے کام لیا گیا آئین اور پرلیمانی نظام کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
اس قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے زمینی سطح پر عوامی تحریک چلائی جو اب تک جاری ہے اور انشاء اللہ اس قانون کی واپسی تک جاری رہے گی، تو وہیں بورڈ نے دوسری طرف سپریم کورٹ میں مظبوطی کے ساتھ قانونی لڑائی بھی لڑی اور الحمد للہ سپریم کورٹ نے عبوری راحت دیتے ہوئے اس قانون کی چند خطرناک دفعات پر پابندی لگا دی، جو ہم سب کے لئے ایک راحت ضرور ہے لیکن یہ قابل اطمینان نہیں ہے،کیونکہ اس قانون کی تمام ۸۴ ترمیمات وقف کے لئے خطرناک ہے اس لئے ہمارا مطالبہ بدستور وہی ہے کہ اس پورے قانون کو واپس لیا جائے۔
یو این آئی۔ ع ا۔

خاص خبریں
الیکشن پارٹی پوزیشن، بہار،گیارہ بجے تک

الیکشن پارٹی پوزیشن، بہار،گیارہ بجے تک

پٹنہ، 14 نومبر (یو این آئی) بہار اسمبلی کی 243 نشستوں کے لئے ریاست بھر کے 46 پولنگ اسٹیشنوں پر جاری ووٹنگ میں صبح گیارہ بجے تک کی جیت / برتری اس طرح ہے:
کل نشستیں.................................................................................243
نتائج کا اعلان ..................................................................00
پارٹی.....................................................................جیت.................برتری
بھارتیہ جنتا پارٹی ................................................ 00...............81
جنتا دل یونائیٹڈ ................................................ 00..............82
راشٹریہ جنتا دل.....................................................00..............33
کانگریس .............................................................. 00 .........05
لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)................................. 00 ...........22
ہندوستانی عوام مورچہ ................................................00............4
راشٹریہ لوک مورچہ ................................................ 00.............1
وکاس شیل انسان پارٹی ................................................ 00.............1
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ-لیننسٹ ...................00 .............6
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ................................................ 00 ...........00
مارکسی کمیونسٹ پارٹی ................................ 00 ..01
انڈین انکلوسیو پارٹی ...............................................00................00
جنسوراج ................................................................ 00.00
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین....... 00................02
راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی ................................. 00.00
بہوجن سماج پارٹی ................................................ 00.................01
عام آدمی پارٹی ................................................................ 00.00
دی پلورلس پارٹی .....................................................00................00
آزاد ................................................................ 00.00
کل .................................................................................243.............238
یواین آئی۔

...مزید دیکھیں
این ڈی اے  پانچ سیٹوں پر اور مہاگٹھ بندھن تین سیٹوں پر آگے

این ڈی اے پانچ سیٹوں پر اور مہاگٹھ بندھن تین سیٹوں پر آگے

پٹنہ، 14 نومبر (یو این آئی) بہار کی 243 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی کے ابتدائی راؤنڈ میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے امیدوار پانچ سیٹوں پر اپنے قریبی حریفوں سے آگے چل رہے ہیں، جب کہ مہا گٹھ بندھن کے امیدوار تین سیٹوں پر آگے ہیں۔

...مزید دیکھیں
بہار میں سخت سکیورٹی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع

بہار میں سخت سکیورٹی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع

پٹنہ، 14 نومبر (یو این آئی) بہار میں 243 اسمبلی سیٹوں کے لئے دو مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شروع ہوگئی۔

...مزید دیکھیں
مودی، کھرگے اور راہل سمیت مختلف لیڈران نے پنڈت نہرو کو خراج عقیدت پیش کیا

مودی، کھرگے اور راہل سمیت مختلف لیڈران نے پنڈت نہرو کو خراج عقیدت پیش کیا

نئی دہلی ، 14 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی ، کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج ہندوستان کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کو ان کے 136 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا ۔

...مزید دیکھیں
انتا ضمنی انتخاب کی ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے شروع

انتا ضمنی انتخاب کی ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے شروع

باراں، 14 نومبر(یو این آئی)
راجستھان میں انتا اسمبلی ضمنی انتخاب کی ووٹوں کی گنتی سخت سکیورٹی کے درمیان جمعہ کی صبح آٹھ بجے شروع ہوگئی۔

...مزید دیکھیں
تلنگانہ میں جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی سخت سیکورٹی کے درمیان شروع

تلنگانہ میں جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی سخت سیکورٹی کے درمیان شروع

حیدرآباد ، 14 نومبر (یو این آئی) تلنگانہ میں جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لئے ووٹوں کی گنتی سخت سکیورٹی کے درمیان جمعہ کو صبح 8 بجے شروع ہوئی ۔

...مزید دیکھیں
جموں و کشمیر: پلوامہ میں دہلی دھماکے کے ملزم کا مکان منہدم کر دیا گیا

جموں و کشمیر: پلوامہ میں دہلی دھماکے کے ملزم کا مکان منہدم کر دیا گیا

سری نگر، 14 نومبر (یو این آئی) حکام نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں دہلی کار دھماکے کے ملزم ڈاکٹر عمر نبی کے رہائشی مکان کو منہدم کر دیا۔

...مزید دیکھیں
مودی، کھرگے اور راہل سمیت مختلف لیڈران نے پنڈت نہرو کو خراج عقیدت پیش کیا

مودی، کھرگے اور راہل سمیت مختلف لیڈران نے پنڈت نہرو کو خراج عقیدت پیش کیا

14 Nov 2025 | 11:52 AM

نئی دہلی ، 14 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی ، کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج ہندوستان کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کو ان کے 136 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ پنڈت نہرو کا یوم پیدائش ملک بھر میں یوم اطفال کے طور پر منایا جاتا ہے ۔.