لکھنو، 5 نومبر (یو این آئی) وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر رضوی نے وزیرِ دفاع کو ہند امریکہ کے درمیان دس سالہ دوطرفہ دفاعی معاہدہ انجام دینے پر مبارکباد پیش کی آج یہاں جاری ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو مزید مستحکم کرے گا۔ ڈاکٹر رضوی نے کہا، یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بعض ہمسایہ ممالک 'آپریشن سندور' پر سوالات اٹھا رہے تھے۔ اس معاہدے نے ان تمام آوازوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا ہے۔ یہ ہندوستان کی مضبوط سفارتی اور دفاعی پالیسی کی کامیابی کی علامت ہے۔
انہوں نے وزیرِ دفاع کے اُس بیان کو بھی سراہا جس میں انہوں نے امریکی وزیرِ دفاع کے ساتھ ملاقات کے دوران سمندری راستوں کے پُرامن استعمال پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف ہندوستان و امریکہ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی نہایت اہم اور متوازن قدم ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر رضوی نے ایک اہم تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ سیتاپور ضلع میں وزارتِ دفاع کے کیمپس (Cantonment) کے تحت ہزاروں ایکڑ زمین برسوں سے غیر استعمال شدہ پڑی ہوئی ہے۔ اس زمین کا استعمال ملک کی دفاعی خود کفالت کے لیے کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں ڈیفنس کوریڈور قائم کیا جا سکتا ہے، جہاں وزارتِ دفاع کے مختلف کارخانے اور پروڈکشن یونٹ کھولے جائیں۔ ان کے مطابق، اگر اس زمین کا صحیح استعمال کیا جائے تو ہزاروں نوجوانوں کو مستقل روزگار مل سکتا ہے، اور سائنس و ٹیکنالوجی میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملک کی خدمت کا موقع حاصل ہوگا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان قومی سلامتی، دفاعی پالیسی اور نوجوانوں کے روزگار جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈاکٹر عمار رضوی نے ہندوستان کو دفاعی میدان میں خود انحصاری کی سمت لے جانے کی وزیرِاعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی تعریف کی۔
یو این آئی۔ ع ا۔