NationalPosted at: Apr 29 2025 11:35PM بی جے پی نے کانگریس کو 'لشکر پاکستان کانگریس' قرار دیا

نئی دہلی، 29 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان جیسی ذہنیت رکھتی ہے اور اسے 'لشکر پاکستان کانگریس' کہنا غلط نہیں ہوگا۔
بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے منگل کو پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی کے سرکاری ہینڈل کے ذریعہ سوشل میڈیا ایکس پر کی گئی 'غائب' پوسٹ پر تنقید کی۔
مسٹر بھاٹیہ نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار نے 'سر تن سے جدا' کا اشارہ کیا اور کانگریس پارٹی نے ایسی پوسٹ کرتی ہے۔ کانگریس اپنے سرکاری ہینڈل کے ذریعے پاکستان کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ ہے۔ کانگریس پارٹی کو ’’لشکر پاکستان کانگریس‘‘ کہنا غلط نہیں ہوگا کیونکہ ان کی سوچ پاکستان جیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی فیصلہ کن قیادت میں دہشت گردی کا جواب بریانی سے نہیں گولی سے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی قیادت، فوج کی طاقت اور ہندوستانیوں کے آشیرواد آج اپنی پوری توجہ اور طاقت کے ساتھ ایک مقصد کی طرف کام کر رہے ہیں۔ ہمارے درمیان کہنے کے لئے ایک سیاسی جماعت ہے لیکن اسے لشکر پاکستان کانگریس کہنا غلط نہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے آفیشل ہینڈل سے کی گئی اس پوسٹ نے پاکستان کو واضح پیغام دیا ہے کہ 'فکر نہ کریں، آپ کے حامی ہندوستان میں موجود ہیں۔' اس تصویر میں ایک جسم ہے لیکن سر نہیں اور سر سے تن جدا ہے۔ آج 'لشکر پاکستان کانگریس' کا نظریہ ان کا کردار بن چکا ہے۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر مودی ہندوستان کے ہر شہری کے لیے حفاظتی ڈھال ہیں لیکن آج کانگریس اس چٹان کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی رضامندی کے بغیر 'لشکر پاکستان کانگریس' میں ایک پتا بھی نہیں ہلتا۔ ایسی پوسٹس مسٹر راہل گاندھی کے کہنے پر کی جاتی ہیں، جس سے نہ صرف پورے ملک کو شرم آتی ہے بلکہ تکلیف بھی ہوتی ہے۔ ’لشکر پاکستان کانگریس‘ اس اہم وقت میں ہندستان کو کمزور کرنے اور کانگریس کے ٹاور سے پاکستان کو سگنل بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ٹھیک ویسے ہی جیسے منی شنکر ایر پاکستان گئے تھے اور وہاں کہا تھا کہ پاکستان اور کانگریس کو وزیر اعظم مودی کو ہٹانے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ آج پھر وہی اشارے دیے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں تعریفوں کی بارش ہو رہی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے وزیر چوہدری فواد حسین نے کانگریس کے سابق ہینڈل کو ٹیگ کرکے وزیر اعظم مودی کے لیے قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے ہیں۔ یہ صرف الفاظ نہیں ہیں، یہ نظریہ ہے، جس کا تعلق کانگریس پارٹی سے بھی ہے۔ آج مسٹر راہل گاندھی پاکستان میں واہ واہی لوٹ رہے ہیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایک طرف وزیر اعظم مودی ملک کی بہادر فوج اور 140 کروڑ ہندوستانی ہیں جو ہندوستان پر بری نظر رکھنے والی طاقتوں کو نیست و نابود کرنے کے عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور دوسری طرف دہشت گرد اور شیطانی طاقت ہے۔ پاکستان کی سوچ، دہشت گردوں کی سوچ اور کانگریس پارٹی کی سوچ، سب ایک ہی لائن میں کھڑے ہیں۔
مسٹر بھاٹیہ نے کہا کہ جب پلوامہ حملہ ہوا تو آدھے گھنٹے کے اندر مسٹر راہل گاندھی نے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا سے یہ بیان دینے کے لئے کہا کہ یہ ایسی دہشت گردی ہے جو ملک میں پرورش پا رہی ہے۔۔ اس وقت بھی کانگریس نے پاکستان کو کلین چٹ دے دی تھی۔ پلوامہ حملے کے 10 دن بعد جب ہندستان نے بالاکوٹ پر ایئر اسٹرائک کی تو مسٹر راہل گاندھی اور مسٹر رندیپ سرجے والا نے سوال کیا تھا کہ 56 انچ کا سینہ کہاں ہے؟ آج مسٹر راہل گاندھی اور مسٹر رندیپ سرجے والا فدائین بن چکے ہیں جو پاکستان سے محبت کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں اور ان کے کسی بیان پر ردعمل کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1955