Tuesday, Jul 15 2025 | Time 12:35 Hrs(IST)
Entertainment

حب الوطنی کے گیت لکھنے میں ماہر پریم دھون کی دنیا ہی الگ تھی

حب الوطنی کے گیت لکھنے میں ماہر پریم دھون کی دنیا ہی الگ تھی

ممبئی،12 جون (یواین آئی)پریم دھون، ایک مشہور ہندوستانی گیت نگار، موسیقار، کوریوگرافر اور اداکار تھے. بالی ووڈ میں پریم دھون کو ایک ایسے نغمہ نگار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حب الوطنی کے نغمے اور مسحور کرنےآواز کان میں پڑتے ہی آج بھی عام ہندوستانی ملک کی محبت کے جذبے سے متاثرہوئے بغیر نہیں رہ پاتا۔
وہ اپنے حب الوطنی پر مبنی گانوں، جیسے "اے وطن، اے وطن"، "میرا رنگ دے بسنتی چولا" اور "سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہیں" کے لیے جانے جاتے تھے۔
انہوں نے میوزک ڈائریکشن بھی کیا اور کئی مشہور فلموں کے بول لکھے، جیسے "شہید"، "آرام"، "ترانہ"، "آسمان" اور "دھرتی کے لال"وغیرہ۔

پریم دھون کی پیدائش 13 جون 1923 کو پنجاب کے انبالہ میں ہوئی تھی۔
انہوں نے لاہور کے مشہور ایف سی کالج سےگریجویشن کیااور موسیقی کی تعلیم پریم دھون نے پنڈت روی شنکر سے حاصل کی۔
انہوں نے ادے شنکرسے رقص کی بھی تعلیم لی۔
پریم دھون نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز موسیقار خورشید انور کے اسسٹنٹ کے طور پر سال 1946 میں آئی فلم فٹ پاتھ سے کیا۔

بطور نغمہ نگار انہیں سال 1948 میں بامبے ٹاکیز کی فلم ضدی کےنغمات لکھنے کا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی سے وہ کچھ خاص شناخت نہیں بنا پائے۔
گلوکار کشور کمار نے بھی فلم ضدی سے ہی اپنے فلمی کیریئر کی شروعات کی تھی۔

پریم دھون کو بطور نغمہ نگاراپنی شناخت بنانے کیلئے تقریباً سات سال تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرنی پڑی۔
اس دوران انہوں نے جیت، آرزو، بڑی بہو، ادا، موتی محل، آسمان، ٹھوکر اور ڈاک بابو جیسی کئی بی اور سی گریڈ کی فلمیں بھی کی لیکن ان فلموں سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔

جاری۔
یواین آئی۔
ایم جے۔