نئی دہلی، 18 مارچ (یو این آئی) کانگریس نے منگل کو کہا کہ بہار میں صحت کی سہولیات پر کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ چونکا دینے والی ہے اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریاست کا صحت کا ڈھانچہ انتہائی غیر صحت مند اور انتہائی مایوس کن ہے۔
آج یہاں جاری ایک بیان میں کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا، "بہار کا صحت کا بنیادی ڈھانچہ بے حسی کی حالت میں ہے۔ سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کی بڑی اکائیوں میں 49 فیصد آسامیاں خالی تھیں۔ بہار میں صرف 58,144 ایلوپیتھک ڈاکٹر تھے، جب کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 1,24,919 ایلوپیتھک ڈاکٹروں کی ضرورت تھی۔ صحت کی خدمات میں 13,340 آسامیوں کے لیے کام زیر التوا ہے۔
"آؤٹ پیشنٹ محکموں میں بنیادی سہولیات کا فقدان تھا اور سروے کرنے والے تمام ذیلی ڈویژنل اسپتالوں میں ایمرجنسی آپریشن تھیئٹر موجود نہیں تھے، ان میں 19 فیصد سے سوفیصد تک سہولیات موجود نہیں تھیں لیبارٹری ٹکنیشنوں کی کمی سوفیصد تک پہنچ گئی تھی، ضروری دواون میں سے صرف 14 سے 63 فیصد تک کی خریداری کی گئی، جس کی وجہ سے آوٹ پیشنٹ محکمہ کی خدمات میں کمی آئی۔ میڈیکل کالجوں کو 45 فیصد سے 68 فیصد تک ادویات کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ آلات کی کمی 25 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک تھی، جس میں سے صرف 54 فیصد وینٹی لیٹرز کام کررہے تھے ۔کانگریس کے ترجمان کے مطابق، رپورٹ میں پایا گیا کہ 47 سب ڈویژنوں میں سب ڈویژنل ہسپتالوں کی کمی سمیت تمام سطحوں پر صحت کی سہولیات کا فقدان ہے اور 399 منظور شدہ کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں سے صرف 191 تعمیر کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ 44 فیصد پرائمری ہیلتھ سینٹرز دن میں 24 گھنٹے کام نہیں کر پا رہے تھے، جن میں سے صرف 7 کروڑ 96 لاکھ روپے کے بجٹ کی کمی تھی۔ 21,743.04 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، صحت کی دیکھ بھال پر یہ خرچ ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار کا صرف 1.33 فیصد-1.73 فیصد تھا، جو کہ 2.5 فیصد کے مطلوبہ فیصد سے بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آتے ہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی جھوٹ کا تحفہ دینے کی کوشش کرے گی، لیکن لوگوں کو حقیقت کو دیکھنا چاہیے۔
یو این اائی۔ م ع۔ 1947