OthersPosted at: Apr 29 2025 11:48PM کرناٹک ہائی کورٹ نے بائیک ٹیکسی کو 15 جون تک راحت دی

بنگلورو، 29 اپریل (یو این آئی) ریپیڈو، اولا اور اوبر جیسی بائیک ٹیکسی کمپنیوں کو راحت دیتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے خدمات کو بند کرنے کی آخری تاریخ 15 جون تک بڑھا دی ہے۔ عدالت نے 2 اپریل کو اپنے حکم میں چھ ہفتوں کی راحت دی تھی۔
ریپیڈو اور دیگر بائیک ٹیکسی آپریٹرز کو 2 اپریل کے حکم کے بعد 6 ہفتوں کے اندر اپنی خدمات بند کرنا تھی، لیکن اب عدالت نے انہیں 15 جون تک کا وقت دیا ہے۔ اگر حکومت قواعد بناتی ہے تو ہی ریاست میں بائیک ٹیکسیاں چل سکیں گی۔
چھ ہفتے کی مہلت، جو مئی میں ختم ہونے والی تھی، عدالت نے روپن، اولا اور اوبر جیسی کمپنیوں کی درخواستوں پر بڑھا دی ہے۔ راپن نے ریاستی حکومت سے بائیک ٹیکسیوں کے لیے پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس معاملے پر کمپنی اور حکومت کے درمیان ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ریاستی حکومت بائیک ٹیکسیوں کے لیے ایک جامع پالیسی بنانے پر غور کر رہی ہے۔
راپن نے کہا کہ یہ پالیسی آخری میل کنیکٹیویٹی کو بڑھا سکتی ہے، ٹریفک کو کم کر سکتی ہے اور پائیدار شہری ٹرانسپورٹ کو فروغ دے سکتی ہے۔
روپن نے کہا کہ 2 اپریل کا فیصلہ اس کے پلیٹ فارم سے وابستہ تقریباً چھ لاکھ بائیک ٹیکسی ڈرائیوروں کی روزی روٹی کو متاثر کرے گا۔ عدالت نے پرانے بندی کے حکم کو منسوخ نہیں کیا ہے لیکن اسے فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔
ریپیڈو اور دیگر کمپنیوں کو کچھ راحت ملی ہے کیونکہ انہیں فی الحال اپنا کام جاری رکھنے کا وقت مل گیا ہے۔ اس سے انہیں مستقل ریگولیٹری حل کے لیے لابنگ کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔
اس کیس میں کرناٹک حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ جنرل سشی کرن شیٹی، اولا کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ ارون کمار، اوبر کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ سرینواس راگھون اور ریپیڈو کی جانب سے ایڈوکیٹ نشانت اے وی نے دلائل دیے.
یو این آئی۔ م ع۔ 2300