NationalPosted at: Jun 23 2025 4:29PM اظہار خیال، بحث جمہوریت کے اٹوٹ انگ: دھنکھڑ

نئی دہلی، 23 جون (یواین آئی) نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے اظہار خیال اور بحث کو ہندوستانی جمہوریت کا لازمی حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو اظہار، نئے خیالات اور بحث کا ذریعہ بننا چاہیے پیر کو قومی راجدھانی خطہ کے گوتم بدھ نگر میں ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز "وائس چانسلرز" کی 99ویں سالانہ کانفرنس اور نیشنل کانفرنس (2024-2025) کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑنے کہا کہ یونیورسٹیوں کو صرف ڈگریاں تقسیم کرنے کے لیے نہیں ہونا چاہیے بلکہ انہیں آئیڈیاز کے ذرائع کے حامل بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم جمہوریت کا نچوڑ ہے اور یونیورسٹیوں کو اختلاف رائے، بحث، مکالمے اور بات چیت کے لیے جگہ فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اظہار رائے اور بحث ہماری جمہوریت کے اٹوٹ انگ ہیں۔ ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج مٹی کے بہترین فرزندوں میں سے ایک ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا بلیدان دیوس ہے۔ انہوں نے ایک راشٹر، ایک نشان کا نعرہ دیا تھا۔
مسٹر دھنکھر نے کہا کہ دفعہ 370 نے ملک اور ریاست جموں و کشمیر کو نقصان پہنچایا ہے۔ آرٹیکل 370 اور سخت آرٹیکل 35-A نے لوگوں کو ان کے بنیادی انسانی حقوق اور بنیادی حقوق سے محروم کر دیا۔ آرٹیکل 370 اب ہمارے آئین میں موجود نہیں ہے۔
یواین آئی۔ ظ ا