Monday, Nov 10 2025 | Time 22:26 Hrs(IST)
Entertainment

جگجیت سنگھ نے غزل گلوکاری کو نئی جہت عطا کی

10 اکتوبر برسی کے موقع پر خصوصی پیشکش
ممبئی، 10اکتوبر (یو این آئی) ہندستان کے شہرہ آفاق گلوکار جگجیت سنگھ کا نام ایک ایسی شخصیت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جو اپنی سحرانگیز آواز سے تقریباً چار دہائیوں سے کروڑوں مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
انہیں شہنشاہ غزل بھی کہا جاتا ہے ۔
جگجیت سنگھ کی پیدائش راجستھان کے شری گنگانگر میں 8 فروری 1941ء میں ہوئی تھی ۔
ان کے والد کا نام امرسنگھ اور والدہ کا نام بچن کور تھا ۔

امرسنگھ سرکاری ملازم تھے ۔
جگجیت کی چاربہنیں اور دو بھائی تھے ۔
ان کا پیدائشی نام جگموہن تھا ۔
لیکن بعد میں ان کے والد نے ان کا نام جگجیت سنگھ رکھ دیا۔
بچپن سے ہی ان کا رجحان موسیقی کی جانب تھا۔
انہوں نے موسیقی کی تعلیم استاد جمال خان اور پنڈت چھگن لال شرما سے حاصل کی ۔

جمال خان نے جگجیت کو چھ سال تک موسیقی کی باقاعدہ تربیت دی اور خیال، تھمری و دیگر راگوں سے روشناس کرایا۔
جگجیت سنگھ نے اپنی گلوکاری کا آغاز مختلف گورودواروں میں گوروبانی گاکر کیا۔
ان کی آواز کی جادوگری کا یہ کمال جالندھر ریڈیو اسٹیشن تک پہنچاتو انہیں سال میں چھ براہ راست پروگرام پیش کرنے کے آفر مل گئے ۔

سال 1965ء میں گلوکار بننے کی تمنا لئے وہ ممبئی آگئے جہاں انہیں ایچ ایم وی نامی اس وقت کی مشہور ترین ریکارڈ کمپنی نے ان کی آواز میں دو غزلیں ریکارڈ کرنے کی پیشکش کی تھی۔
جگجیت سنگھ کو اسی دوران کچھ اشتہاری فلموں میں بھی اپنی آواز کا ہنر دکھانے کا موقع ملا۔
جدوجہد کے اسی دور میں ان کی ملاقات چتراسنگھ سے ہوئی جو خودبھی ایک گلوکارہ تھیں۔
1970ء میں دونوں نے شادی کرلی اور یہیں سے دونوں کی زندگی نے ایک نیا موڑ لیا اور اس جوڑی نے کئی البموں میں اپنی جادوئی گلوکاری سے ناظرین کو مسحور کردیا۔

جگجیت سنگھ کافلموں میں گانے کا خواب 1980ء میں اس وقت پورا ہوا جب فلم ‘‘ساتھ ساتھ’’ میں جاوید اختر کی غزلوں اور نظموں کو انہوں نے اپنی آواز دی۔
اسی سال مہیش بھٹ کی فلم ‘‘ارتھ’’ سے جگجیت سنگھ اور چترا سنگھ کی شہرت آسمان چھونے لگی۔
اس فلم کا نغمہ ‘‘تم اتنا جو مسکرارہے ہو’’ سدابہار نغموں میں شامل ہے ۔
ان کا فنی کیرئیر شہرت کی نئی بلندیوں کو چھو رہا تھا۔
اس دوران انہوں نے ایک سے بڑھ کر ایک کامیاب اورمشہور ترین غزلیں اپنے چاہنے والوں کو دیں جن میں ‘یہ زندگی کسی اور کی، میرے نام کا کوئی اور ہے ، ہونٹوں سے چھولو تم ، تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا، ہزار بار رکے ہم، ہزار بار چلے ’ جیسی ہٹ غزلیں شامل ہیں۔

ہندستان کے روایتی آلہ ساز ‘سارنگی’ اور طبلے کے ساتھ جدید آلات موسیقی کو غزل گائیکی میں متعارف کرانے کا سہرا بھی جگجیت سنگھ کو ہی جاتا ہے ۔
اس تجربے کو انہوں نے اس قدر کامیابی سے سنوارا کہ انہیں جدید غزل سرائی کا موجد تسلیم کیا جاتا ہے ۔
سال 2003 میں جگجیت سنگھ کو حکومت کی جانب سے پدم بھوشن سے نوازا گیا۔
اپنی گلوکاری سے ناظرین کے درمیان خاص شناخت بنانے والے جگجیت سنگھ 10 اکتوبر 2011 کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے ۔

یو این آئی۔
این یو۔
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
Entertainment
مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخریمالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفِ اول کی ہیروئن مالا سنہا اپنی خوبصورتی اور صلاحیت کےلئے مشہور تھیںجانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  دو۔۔۔۔۔۔۔۔

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین آخری

10 Nov 2025 | 1:13 PM

اس کے بعد ان کی فلم پھر صبح ہوگی (1958) اور یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی دھول کا پھول (1959) نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔1958 سے 1960 کی دہائی کے آغاز تک وہ کئی کامیاب فلموں میں جیسے پرورش (1958)، اجالا، میں نشے میں ہوں، دنیا نہ مانے، لو میرج (1959)، بیوقوف (1960)، مایا (1961)، ہریالی اور راستہ، دل تیرا دیوانہ (1962)، ان پڑھ اور بمبئی کا چور (1962) وغیرہ میں نظر آئیں1960 اور 1970 کی دہائی میں انہوں نے اپنے دور کے بڑے ستاروں جیسے راج کپور، دیو آنند، کشور کمار، پردیپ کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں شمی کپور، راجندر کمار، راج کمار، منوج کمار، دھرمندر، راجیش کھنہ، سنیل د.

see more..

مالا سنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 1:04 PM

ایک بنگالی فلم جئے ویشنو دیوی سے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کے بعد 1952 میں ان کی پہلی بڑی فلم روشن آرا ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی بنگالی فلموں میں کام کیا۔انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے وہ ممبئی آئیں، جہاں ان کی ملاقات مشہور اداکارہ گیتا بالی سے ہوئی۔ گیتا بالی ان کی شخصیت اور صلاحیت سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے فلم ڈائریکٹر کیدار شرما سے درخواست کی کہ وہ مالا سنہا کو بالی ووڈ میں موقع دیں۔ گیتا کی سفارش پر کیدار شرما نے مالا سنہا کو اپنی فلم‘’ رنگین راتیں‘ میں بطور ہیروئن کاسٹ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلمیں کیں، مگر ابتدائی فلموں سے انہیں خاص پہچان نہیں ملی۔آخر کار ان کا انتظار.

see more..

جانی واکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:45 AM

جانی واکر نے تقریباً12۔10فلموں میں بطور ہیرو بھی کام کیا ہے ۔بطور ہیرو ان کی پہلی فلم پیسہ یہ پیسہ‘ تھی جس میں انہوں نے تین مختلف کردار ادا کئے تھے۔ اس کے بعد ان کے نام پر فلم ڈائرکٹر وید موہن نے 1967میں جانی واکر‘ بنائی تھی۔ سال1958 میں منظر عام پر آنے والی فلم مدھو متی کے ایک منظر میں وہ درخت پر الٹا لٹک کر بتاتے ہیں کہ دنیا ہی الٹ گئی ہے جسے ناظرین آج تک نہیں بھولے ہیں۔اس فلم کے لئے انہیں سب سے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔اس کے علاوہ 1968میں ریلیز فلم شکار کے لئےانہیں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازا گیا۔ .

see more..

جانی واکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو۔۔۔۔۔۔۔۔

10 Nov 2025 | 9:43 AM

نوکیتن کے بینر تلے بنی فلم ٹیکسی ڈرائیور میں جانی واکر کے کردار کا نام مستانہ‘تھا۔کئی دوستوں نے انہیں اپنا فلمی نام مستانہ رکھنے کی صلاح دی لیکن جانی واکر کو یہ نام پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس زمانے کی مشہور ’شراب جانی واکر‘ کے نام پر اپنا نام جانی واکر رکھ لیا۔.

see more..

غلام حیدر تین آخری

09 Nov 2025 | 2:57 PM

اسی دوران انہوں نے بامبے ٹاکیز کے بینر تلے بننے والی فلم ‘مجبور’ کے لیے بھی موسیقی دی۔اسی فلم میں غلام حیدر نے لتا منگیشکر کو گانے کا پہلا بڑا موقع دیا۔ان کی آواز میں گایا گیا نغمہ دل میرا توڑا، کہیں کا نہ چھوڑا، تیرے پیار نے بے حد مقبول ہوا۔ اس کے بعد دوسرے موسیقاروں نے بھی لتا کی صلاحیت کو پہچانا اور انہیں اپنی فلموں میں گانے کے مواقع دینے لگے، جس سے لتا منگیشکر نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت قائم کر لی۔ .

see more..

غلام حیدر۔۔۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 2:56 PM

اسی دوران انہیں ڈی۔ایم۔پنچولی کی پنجابی فلم ‘گلِ بکاؤلی’ (1939) میں موسیقی دینے کا موقع ملا۔ فلم میں نورجہاں کی آواز میں غلام حیدر کا گیت“پنجرے دے وچ قید جوانی”اس زمانے میں بے حد مقبول ہوا۔.

see more..

غلام حیدر نے پہچانی تھی لتا منگیشکر کی صلاحیت

09 Nov 2025 | 2:55 PM

(برسی 9 نومبر کے موقع پر ) .

see more..

شیکھر کپور اے آئی کی مدد سے دوبارہ بنائیں گے فلم پانی

09 Nov 2025 | 1:34 PM

نئی دہلی، 9 نومبر (یواین آئی) تقریباً ایک دہائی بعد مشہور فلم ڈائریکٹر شیکھر کپور اپنی اہم ترین فلم پانی کو ایک بار پھر دوبارہ بنانےکرنے کی تیاری میں ہیں، لیکن اس مرتبہ یہ فلم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی جائے گی۔.

see more..

نیلم کوٹھاری تین آخری

09 Nov 2025 | 1:01 PM

سال 1999 میں نیلم کوٹھاری نے فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کی آخری فلم 2001 میں ’’قسم‘‘ تھی لیکن اس سے پہلے ہی نیلم کوٹھاری کاروباری دنیا میں قدم رکھ چکی تھیں۔ فلمی دنیا سے غائب ہونے کے باوجود وہ کاروباری دنیا میں ’’نیلم‘‘ کی طرح چمک رہی ہیں۔ نیلم کا زیورات کا کاروبار بیرون ملک پھیل چکا ہے، اور اس کی مجموعی مالیت کافی زیادہ ہے۔ .

see more..

نیلم کوٹھاری ۔۔۔۔۔ دو

09 Nov 2025 | 1:00 PM

اس کے بعد نیلم نے 1986 میں ہٹ فلم الزام میں گووندا کے ساتھ کام کیا ۔ نیلم نے گووندا کے ساتھ ایک بہت مقبول جوڑی بنائی اور انہوں نے 14 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ۔ ان کی ایک ساتھ ہٹ فلموں میں لو 86 ، خود غرض ، سندور، بلو بادشاہ، دو قیدی، ہتیا اور طاقتور شامل ہیں ۔ انہوں نے چنکی پانڈے کے ساتھ پانچ ہٹ فلموں آگ ہی آگ ، پاپ کی دنیا ، خطروں کے کھلاڑی ، مٹّی اور سونا اور گھر کا چراغ میں کام کیا ۔ انہوں نے بنگالی فلم بدنام (1990) میں پروسنجیت چٹرجی کے ساتھ بھی کام کیا ہے ۔.

see more..

نو نومبر برسی کےموقع پر

09 Nov 2025 | 9:15 AM

ممبئی، 9نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے فراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم ’مجبوری‘ (1954) کے لیے گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..
حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

حمیدہ بانو تقسیم ہند سے پہلے کے دور کی معتدل کامیاب گلوکارہ تھیں

08 Nov 2025 | 7:29 PM

ممبئی، 8 نومبر (یو این آئی) حمیدہ بانو پلے بیک سنگنگ کی مسابقتی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جسے آجفراموش کردیا گیا ہے۔ آج کے دور میں وہ لوگوں کے ذہنوں سے بھی اوجھل ہوچکی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے آخری بار میوزک کمپوزر رابن چٹرجی کے لیے فلم 'مجبوری' (1954) کے لیے گانا گایا تھا۔ انہوں 1930 سے 1960 کی دہائی تک ہندوستانی اور پاکستانی فلموں میں غزلیں گائیں۔.

see more..