Thursday, Jul 10 2025 | Time 19:39 Hrs(IST)
National

‘‘برفانی جھیلوں سے پیدا شدہ سیلاب کے خطرات کو کم کرنے کی حکمت عملی’’ پر ورکشاپ

‘‘برفانی جھیلوں سے پیدا شدہ سیلاب کے خطرات کو کم کرنے کی حکمت عملی’’ پر  ورکشاپ

نئی دہلی، 12 نومبر (یو این آئی)وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے ہماری کمیونٹیز کے لیے ایک محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کی خاطر برفانی جھیلوں سے منسلک خطرات کو کم کرنے پر روشنی ڈالی ڈاکٹر مشرا آج یہاں جی ایل او ایف ( برفانی جھیل سے پیدہ شدہ سیلاب) کے خطرے میں کمی کی حکمت عملیوں پر کمیٹی برائے آفات کے خطرے میں کمی (سی او ڈی آر آر) کی چوتھی ورکشاپ کے موقع پر اظہار خیال کررہے تھے۔ ورکشاپ کے انعقاد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)اور آبی وسائل کے محکمے کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے بین الاقوامی تناظر اور تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مناسب طور پر ہندوستان کے تجربات، خطرات اور متعلقہ پہلوؤں کو کم کرنے میں فرق اور چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنے کی نصیحت کی۔
ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ سکم کی برفانی جھیل سے پیدہ شدہ سیلابی آفت پر ہونے والی بات چیت نے چیلنج کی شدت اور اس کی حساسیت پر توجہ مرکوز کی ہے۔ درحقیقت ساؤتھ لوناک جی ایل او ایف ہم سب کے لیے ایک ویک اَپ کال تھی۔ انہوں نے برفانی جھیلوں سے وابستہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملیوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نریندر مودی کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے،‘‘آفت کے خطرے میں کمی صرف آفات سے نمٹنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ لچک پیدا کرنے کے بارے میں بھی ہے۔’’، ڈاکٹر مشرا نے وزیر اعظم کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ‘‘آفات سے نمٹنے کا بہترین طریقہ انہیں روکنا ہے’’، ہمیں یاددہانی کرائی کہ ہماری کمیونٹیز کی حفاظت کے لیے فعال اقدامات ضروری ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے جی ایل او ایف کے خطرات جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا۔‘‘ہمیں ایک محفوظ دنیا بنانے کے لیے سرحدوں اور نظاموں سے ماوراء مل کر کام کرنا چاہیے۔’’
بین الاقوامی تعاون کے تئیں ڈاکٹر مشرا نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی وابستگی قومی سرحدوں سے آگے بڑھی ہوئی ہے۔ اس لیے بھوٹان، نیپال،پیرو، سوئٹزرلینڈ اور تاجکستان جیسے ممالک کے جی ایل او ایف ماہرین کے ساتھ مصروف ہونا بہت اہم ہے۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ جوابی حکمت عملیوں کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھانے کے لیے اس طرح کا تعاون بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹر مشرا نے ملک اور بیرون ملک کے ماہرین کے کلیدی تعاون پر روشنی ڈالی، جنہوں نے اہم مسائل کے بارے میں ہماری سمجھ کو مالا مال کیا ہے۔ اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر مشرا نے چیلنجوں کا ذکر کیا، جس میں برفانی جھیلوں کی تعداد کے لحاظ سے بیان کردہ مسائل کی تعداد اور ان کے خطرے کے عوامل کے بارے میں الجھاؤ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی لہناک جھیل سے خطرات کو کم کرنے کی پہلے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں اور منصوبے بنیادی طور پر سائنسی خطرات کی تشخیص اور جھیل کے سائز میں اضافے کی جغرافیائی اور مقامی نگرانی تک محدود تھے، جبکہ ریاستوں اور مرکزی ایجنسیوں پر بڑی ذمہ داریاں عائد تھیں، جس سے کرداروں کے حوالے سے الجھن پیدا ہوئی۔
ان چیلنجوں کے جواب میں ڈاکٹر مشرا نے زور دیا کہ حکومت ہند نے تال میل کو بہتر انداز میں برتنے کے لئے ایک پلیٹ فارم شروع کیا ہے، جس کا نام آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کمیٹی (سی او ڈی آر آر) ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پلیٹ فارم نے ہمیں میٹنگوں کی ایک سیریز کی میزبانی کرنے کے قابل بنایا ہے، جس کے بعد باقاعدہ تاثرات ،اس اہم موضوع پر مرکزی سائنسی ایجنسیوں اور ریاستوں کے درمیان نئے سرے سے مواصلات؛ اورمرکزی ایجنسیوں سے مناسب حمایت کو یقینی بناتے ہوئے واضح طور پر ریاستوں کو بنیادی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے اس تھری فوکل لینس-تشخیص، نگرانی اور تخفیف کے ذریعے جس میں ہندوستان نے کافی ترقی کی ہے، مثبتیت کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ ہماری مربوط کوششوں کے نتیجے میں کل 7,500 سروے شدہ تعداد میں سے تقریباً 200 ہائی رسک برفانی جھیلوں کی ایک متحرک فہرست مرتب کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اِنٹرایکٹیو تعامل نے ہمیں خطرے کی سطح کی بنیاد پر ان جھیلوں کی مؤثر طریقے سے درجہ بندی کرنے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ریاستوں کو 2024 کے موسم گرما میں تمام اے- زمرےکی جھیلوں کا جائزہ لینے کے لیے مہمات چلانے کی ترغیب دی گئی تھی، جس کے نتیجے میں مقامی حکام کی جانب سے اہم مصروفیت حاصل ہوئی تھی۔
ڈاکٹر مشرا نے خاص طور پر سکم ٹیموں کا ذکر کیا،جنہوں نے مختلف ایجنسیوں جیسے سی ڈبلیو سی، جی ایس آئی، سی ڈی اے سی، آرمی، آئی ٹی بی پی اور مقامی تعلیمی اداروں کی نمائندگی کے ساتھ 40 میں سے 18 نامزد جھیلوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکم میں پانچ جھیلوں پر تخفیفی اقدامات کے لیے منصوبے شروع کیے جاچکے ہیں۔ چار ریاستوں کے لیے 150 کروڑ روپے کے مختص رقم کے ساتھ نیشنل جی ایل او ایف رسک مِٹیگیشن پروگرام کے لیے حکومت ہند کی منظوری سے اس کی حمایت کی جائے گی۔
امید کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر مشرا نے مشورہ دیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی سائنسی اداروں کے مسلسل تعاون کے ساتھ گلیشیروں اور برفانی جھیلوں سے متعلق نگرانی اور تخفیف کی کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز (ایس ڈی ایم اے ایس) کو مضبوط کرنا مؤثر طورپر جواب دینے کے لیے ہماری صلاحیتوں کو بڑھانا ضروری ہوگا۔ ان متاثرہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جی ایل او ایف کے خطرے میں کمی کے لیے ایک وقف مالیاتی ونڈو رکھنے کے لیے اختراعی طریقوں کے بارے میں سوچنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے ذکر کیا کہ یہ پہل ہماری آبی سلامتی کو محفوظ بنانے میں معاون ثابت ہوگی، کیونکہ ہمارے گلیشیئرز کی صحت واقعی اس کے مرکز میں ہے۔
اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ممبران سمیت دیگر نامور پینلسٹ اور مقررین بھی پروگرام میں موجود تھے۔
یواین آئی۔ف ا-م ا

خاص خبریں
بہار میں ووٹر لسٹ  کی نظرثانی پر  عبوری روک  نہیں، آدھار کارڈ کو شناختی دستاویز کے بطور منظور کرنے کی ہدایت

بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر عبوری روک نہیں، آدھار کارڈ کو شناختی دستاویز کے بطور منظور کرنے کی ہدایت

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز بہار میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کے خلاف دائر درخواستوں پر کوئی عبوری حکم امتناعی جاری نہیں کیا اور الیکشن کمیشن کو 21 جولائی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ساتھ ہی الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور تصویری ووٹر شناختی کارڈ کو ووٹروں کی شناخت ثابت کرنے کے لیے قابل قبول دستاویزات کی شکل میں منظور کرنے پر غور کرے۔

...مزید دیکھیں
بہار کی ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے معاملے میں  عدالت عظمی کی ہدایت  راحت بخش: کانگریس

بہار کی ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے معاملے میں عدالت عظمی کی ہدایت راحت بخش: کانگریس

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بہار میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ راحت بخش ہے اور الیکشن کمیشن کو عدالت کی تجویز کو قبول کرنا چاہئے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا، "یہ جمہوریت کے لیے راحت کی بات ہے۔

...مزید دیکھیں
مرکز  نے  سیلاب  سے متاثرہ   چھ ریاستوں کے لیے 1000 کروڑ روپے  کی منظوری دی

مرکز نے سیلاب سے متاثرہ چھ ریاستوں کے لیے 1000 کروڑ روپے کی منظوری دی

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) مرکزی حکومت نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ ریاستوں آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، کیرالہ اور اتراکھنڈ کے لیے 1,066.80 کروڑ روپے جاری کرنے کو منظوری دی ہے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ "مودی حکومت ہر حال میں ریاستوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے مرکزی حکومت نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ ریاستوں آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، کیرالہ اور اتراکھنڈ کے لیے ایس ڈی آر ایف کے تحت مرکزکے حصہ سے 1066.80 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے۔

...مزید دیکھیں
بی جے پی کے چاروں انجن بارش کے پانی میں بہہ گئے: عآپ

بی جے پی کے چاروں انجن بارش کے پانی میں بہہ گئے: عآپ

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا ہے کہ دہلی میں مانسون کی بارش بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چاروں انجنوں کو بہا لے گئی اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے لے کر وزراء تک کے پانی نہ بھرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے عآ پ کے ریاستی صدر سوربھ بھاردواج نے جمعرات کے روز کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ نالوں کی صفائی کے نام پر فوٹو سیشن ہو رہے ہیں۔

...مزید دیکھیں
شدید بارشوں کے باوجود پانی کا جماؤ کم ہوا: ریکھا

شدید بارشوں کے باوجود پانی کا جماؤ کم ہوا: ریکھا

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی راجدھانی میں شدید بارش کے باوجود پانی جمع ہونے میں کمی آئی ہے اور جہاں پہلے پانی جمع ہوتا تھا، اب وہاں نظر نہیں آتا محترمہ ریکھا گپتا نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ دہلی نے ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے انہوں نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ 27 سالوں سے جو افراتفری پھیلی ہوئی تھی اسے مرحلہ وار درست کیا جا رہا ہے اور دہلی کو بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

...مزید دیکھیں
مودی پانچ ممالک کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس

مودی پانچ ممالک کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس

نئی دہلی، 10 جولائی (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی پانچ ممالک کا آٹھ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جمعرات کی صبح وطن واپس پہنچ گئے۔

...مزید دیکھیں
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد موقر سی آر ایس آئی کانسہ تمغہ دوہزار پچیس سے سرفراز

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد موقر سی آر ایس آئی کانسہ تمغہ دوہزار پچیس سے سرفراز

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد کو آئی آئی ٹی گاندھی نگر میں منعقدہ پینتسویں سی آر ایس آئی اے سی ایس قومی سمپوزیم برائے کیمیا و اے سی ایس لیکچرس میں موقر کیمیائی رسرچ سوسائٹی انڈیا (سی آر ایس آئی) کانسے کے تمغے سے نوازا گیا آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق گزشتہ دنوں منعقدہ سمپوزیم میں پروفیسر احمد کو کیمسٹری آن ہائیڈروجن انرجی اینڈ نینو کٹیلیسس کے میدان میں ان کی اہم خدمات کے اعتراف کرتے ہوئے اس اعزاز سے نوازا گیاہے۔

...مزید دیکھیں
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد موقر سی آر ایس آئی کانسہ تمغہ دوہزار پچیس سے سرفراز

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد موقر سی آر ایس آئی کانسہ تمغہ دوہزار پچیس سے سرفراز

10 Jul 2025 | 7:36 PM

نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ کیمیا کے پروفیسر توقیر احمد کو آئی آئی ٹی گاندھی نگر میں منعقدہ پینتسویں سی آر ایس آئی۔اے سی ایس قومی سمپوزیم برائے کیمیا و اے سی ایس لیکچرس میں موقر کیمیائی رسرچ سوسائٹی انڈیا (سی آر ایس آئی) کانسے کے تمغے سے نوازا گیا۔