NationalPosted at: Oct 10 2025 5:35PM ہندوستان کا اہم سفارتی فیصلہ، کابل میں تکنیکی مشن کو سفارت خانے کا درجہ دیا گیا

نئی دہلی، 10 اکتوبر (یو این آئی) افغانستان کے ساتھ معمول کے سفارتی تعلقات کی بحالی کا اشارہ دیتے ہوئے ہندوستان نے ایک بڑے سفارتی اقدام کے تحت کابل میں موجود اپنے تکنیکی مشن کو سفارت خانے کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ہندوستان نے یہ اہم فیصلہ افغان طالبان کے افغانستان پر قبضے کے دو سال سے بھی زیادہ عرصے بعد کیا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے ہندوستان کے دورے پر آئے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ جمعہ کے روز یہاں ملاقات کے دوران اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان نے کابل میں اپنے تکنیکی مشن کو مکمل سفارت خانے کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ مسٹر متقی کا دورہ افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو آگے بڑھانے کی سمت میں "ایک اہم قدم" ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کی توثیق ہے۔
کابل میں موجود ہندوستانی تکنیکی مشن کو سفارت خانے کا درجہ دینے کے اعلان کے دوران ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہمارے درمیان قریبی تعاون نہ صرف افغانستان کی ترقی، بلکہ علاقائی استحکام اور مضبوطی میں بھی مدد دیتا ہے۔" اس کو مزید بڑھانے کے لیے مجھے آج کابل میں ہندوستان کے تکنیکی مشن کو ہندوستانی سفارت خانے کے درجے پراپ گریڈ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی ترقی اور پیشرفت میں تعاون کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں آگے بڑھتے ہوئے ہندوستان چھ مزید منصوبے شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نیک نیتی کی علامت کے طور پر افغانستان کو 20 ایمبولینسیں تحفے میں دے گا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے مسٹر متقی کے ساتھ اپنی سابقہ بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سال اپریل میں پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد پہلی بار اور ستمبر میں کنڑ اور ننگرہار میں زلزلے کے بعددوسری بار ایک دوسرے سے بات کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان یہ ذاتی ملاقات خاص اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس سے ہمیں تبادلۂ خیال کرنے، مشترکہ مفادات کی شناخت کرنے اور قریبی تعاون کا موقع ملتا ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے افغانستان حکومت کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں کو وہاں معدنیات کی تلاش کے لیے مدعو کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ "افغانستان میں کان کنی کے مواقع تلاش کرنے کے لیے ہندوستانی کمپنیوں کو آپ کی دعوت بھی بہت قابلِ تعریف ہے۔ اس پر مزید بات چیت کی جا سکتی ہے۔"
جاری۔ یو این آئی۔ ایس اے۔ایس وائی۔