InternationalPosted at: Oct 11 2025 9:00PM ہندوستان جمہوریت اور مساوات کے جذبے کی زندہ مثال: برلا

باربیڈوس، 11 اکتوبر (یو این آئی) لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان جمہوریت اور مساوات کی زندہ مثال ہے اور آئین پچھلے 75 سالوں سے ملک کے لئے ایک رہنماء کی حیثیت رکھتا ہے 68ویں کامن ویلتھ پارلیمانی کانفرنس کی جنرل اسمبلی میں "دولت مشترکہ - ایک عالمی شراکت دار" کے موضوع پر مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ جمہوریت ہندوستان کی روح ہے، مساوات اس کا عزم اور انصاف اس کی شناخت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض، غذائی عدم تحفظ، اور عدم مساوات جیسے عالمی بحران سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں اور اجتماعی حل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تنہائی میں حل تلاش نہیں کیا جا سکتا۔
خوراک اور صحت کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے دنیا کے لیے خوراک اور غذائی تحفظ میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی زمانے میں غذائی اجناس کے لیے بیرونی امداد پر منحصر تھا اور ایسے مشکل وقت سے ایک اچھی طرح سے قائم عالمی طاقت بننے تک کا اس کا سفر متاثر کن رہا ہے۔ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ہندوستان کی اہم شراکت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 150 سے زیادہ ممالک کو دوائیں اور ویکسین فراہم کرکے ہندوستان نے ثابت کیا ہے کہ صحت ایک حق ہے، استحقاق نہیں۔
مسٹر برلا نے نوٹ کیا کہ ہندوستان پیرس معاہدے کے اہداف کو مقررہ وقت سے پہلے پورا کرنے والا پہلا بڑا ملک بن گیا ہے۔ بین الاقوامی سولر الائنس اور کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر جیسے اقدامات کے ذریعے، ہندوستان نے کرہ ارض کے لیے عالمی ذمہ داری پر زور دیا ہے۔ انہوں نے پنچایتی راج اداروں اور شہری بلدیاتی اداروں میں خواتین کے لیے ریزرویشن کی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دیہی پنچایتی راج اداروں میں 3.1 ملین منتخب نمائندوں میں سے 1.4 ملین سے زیادہ خواتین ہیں۔ انہوں نے ناری شکتی وندن ایکٹ کا بھی ذکر کیا، جو پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرے گا۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی، خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم، جمہوریت کو شفاف اور موثر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی انسانیت کی خدمت کرے، نہ کہ اس پر غلبہ حاصل کرے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، انہوں نے ایسے عالمی معیارات قائم کرنے کی وکالت کی جو جدت کو فروغ دیتے ہوئے نقصان کو روکیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹیکنالوجی کے فوائد ہر کسی تک پہنچیں اور اس کے منفی اثرات کو کم سے کم کریں۔
مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کی روح اس کی قدیم تہذیب، ثقافت اور گاؤں کے پنچایتی نظام میں پیوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت، اتفاق رائے اور اجتماعی فیصلہ سازی کی روایت نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری طاقت بنا دیا ہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔