NationalPosted at: May 23 2025 8:21PM 'ہندوستان دہشت گردوں کی مالی معاونت پر پاکستان کے خلاف نیا ڈوزیئرپیش کرے گا

نئی دہلی، 23 مئی (یو این آئی) ہندوستان پہلگام دہشت گردانہ حملے سے پیدا ہونے والے حالات کے درمیان پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت کو لے کر کثیر الجہتی ادارہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو نیا ڈوزیئر دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
ذرائع نے یہاں بتایا کہ ہندوستان ایف اے ٹی ایف سے مطالبہ کرے گا کہ پاکستان کو دوبارہ 'گرے لسٹ' (مشکوک ممالک کی فہرست) میں ڈال کر اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پیرس میں قائم یہ تنظیم منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت پر نظر رکھتی ہے اور اس میں ہندوستان سمیت 39 ممالک شامل ہیں۔
اعلیٰ سطحی ذرائع نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ پاکستان کو دوبارہ 'گرے لسٹ' میں ڈالنے کے لیے ہندوستان ایف اے ٹی ایف کے سامنے ایک مضبوط کیس پیش کرے گا۔ پاکستان اپنی سرزمین میں پروان چڑھنے والی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے اور وہ کثیرالجہتی ایجنسیوں سے ملنے والے فنڈز کو اسلحہ اور گولہ بارود کی خریداری اور دہشت گردوں کی حمایت کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان اس ڈوزیئر میں خاص طور پر ان قانونی التزامات کی نشاندہی کرے گا جن کی تعمیل کا پاکستان کے وعدے پر اسے 2022 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکال دیا گیا تھا لیکن وہ ان کی تعمیل نہیں کر رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت ہند ایک ڈوزیئر تیار کر رہی ہے جسے ایف اے ٹی ایف کے اگلے مکمل اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ یہ میٹنگ جون میں ہونے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان جون میں پاکستان کو ورلڈ بینک سے قرض کا جائزہ لینے کے لیے ہونے والے اجلاس میں بھی پڑوسی ملک کے خلاف بھی اعتراضات اٹھائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 لوگوں کے وحشیانہ قتل کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان سرحد پارسے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور کثیر جہتی ایجنسیوں سے ملنے والے ترقیاتی فنڈز کو اسلحہ اور گولہ بارود کی خریداری اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کی حمایت کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ جیسے مالی جرائم کو روکنے کے لیے ایک کثیر الجہتی طریقہ کار ہے۔ یہ مشکوک ممالک پر نظر رکھتا ہے اور انہیں بینکنگ اور مالیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کہتا ہے۔
پاکستان کو جون 2018 میں 'گرے لسٹ' میں ڈال دیا گیاتھا اور اکتوبر 2022 میں اسے ہٹانے جانے تک ایف اے ٹی ایف کی جانب سے 'بڑھی ہوئی نگرانی' کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں شامل ممالک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور سرمائے کے بہاؤ پر منفی اثر پڑتا ہے۔
یواین آئی۔الف الف