NationalPosted at: May 10 2025 8:32PM ہندستان نے آپریشن سندور میں پاکستان کی کمر توڑ دی، ہر حرکت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار: فوج

نئی دہلی، 10 مئی (یو این آئی) پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے درمیان ہندوستانی مسلح افواج نے کہا کہ پاکستان کو اب تک بہت سخت جواب دیا گیا ہے اور اسے بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے اور افواج مستقبل میں اس کی کسی بھی حرکت کا فیصلہ کن جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
تینوں سروسز کی مشترکہ خصوصی بریفنگ میں بحریہ کے کموڈور رگھو آر نائر، آرمی کرنل صوفیہ قریشی اور ایئر فورس ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران فوج نے پاکستان کی فوجی تنصیبات کو بھاری نقصان پہنچایا اور ایل او سی کے پار اس کی فوجی چوکیوں، کمانڈ کنٹرول اور آلات کو تباہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پاکستان اور پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا اور اس پیمائشی کارروائی میں ہم نے احتیاط برتی کہ شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔
کرنل صوفیہ اور ونگ کمانڈر سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے یہ پروپیگنڈا پھیلایا ہے کہ ہندستان نے مساجد پر حملہ کیا لیکن ہندستان ایک سیکولر ملک ہے اور ہندستانی فوج اپنے ملک کے آئین کا احترام کرتی ہے۔ وہ تمام مذہبی مقامات کا احترام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران پاکستان نے یکے بعد دیگرے جھوٹے دعوے کیے کہ اس نے جے ایف 17 لڑاکا طیارے کی مدد سے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام S-400 اور براہموس میزائل سسٹم اور فضائی پٹیوں کو نقصان پہنچایا اور تباہ کر دیا۔ دونوں عہدیداروں نے کہا کہ یہ سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہے۔
دونوں افسران نے کہا کہ پڑوسی ملک کی جانب سے ہندستانی فوجی تنصیبات پر حملہ کر کے تنازع کو بڑھانے کی جسارت کرنے کے بعد ہندستانی افواج نے اسکردو، جیکب آباد، سرگودھا اور بھولاری وغیرہ میں پاکستانی فضائی اڈوں اور فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرکے پاکستان کو بھاری نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی فائرنگ کے جواب میں ہندستانی فورسز نے اس کی چوکیاں، کمانڈ کنٹرول سینٹرز اور اسلحہ ڈپو تباہ کرکے اس کی کمر توڑ دی۔ اس سے پاکستانی افواج کے حوصلے کو بھی بڑا دھچکا لگا ہے۔
کموڈور نائر نے کہا کہ ہندستان نے اب تک پاکستان کی ہر مذموم کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور ہندستانی افواج مستقبل میں بھی اس کی کسی بھی حرکت کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
یو این آئی م ع۔ 1930