NationalPosted at: Nov 5 2025 6:35PM پروفیسرزیڈ ایم خان آئی او ایس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز

نئی دہلی، 5 نومبر (یو این آئی) ملک کے معروف ماہرسیاسیات و عمرانیات،نامورمحقق ومصنف ، ہردل عزیزاستاد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق ڈین سوشل سائنسز اور آئی او ایس کے سابق سکریٹری جنرل پروفیسر زیڈ ایم خان کو انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز نے تفویض ایورڈ کی ایک پروقار تقریب میں سندتوصیفی، مومنٹو اور ایک لاکھ روپے پر مشتمل آئی اوایس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا۔
جاری ریلیز کے مطابق پروفیسرظہورمحمد خان کی خدمات کا دائرہ بہت ہی وسیع ہے۔ بحیثیت اسکالر، معلم، محقق ، مصنف اور منتظم ان کی تعلیمی اورسماجی خدمات پانچ دہائیوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے آٹھ کتابیں اور درجنوں مقالے لکھے۔ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے ساتھ بھی پروفیسر خان کی وابستگی غیرمعمولی اہمیت کی حامل رہی ہے۔ 23 سال تک انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں اور اسی مدت کے دوران یہ ادارہ تحقیق کے شعبے میں ایک چھوٹے سے قدم سے ایک قومی سطح کا باوقار تھنک ٹینک میں تبدیل ہوا۔ موصوف نے آئی او ایس اسکالرشپ پروگرام شروع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
آئی او ایس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ 2007 میں قائم کیا گیا، جس کا بنیادی مقصد ایسے افراد/ اداروں/ رضاکارتنظیموں کی شناخت اور عوامی طور پران کی خدمات کا اعتراف کرنا ہے جنہوں نے رنگ و نسل، فرقے یا عقیدے کی تفریق کے بغیر قومی زندگی کے لیےبیش قیمت خدمات انجام دی ہیں،اور جن کے کام نے ملک میں بڑی تعداد میں لوگوں کی زندگیوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ متاثر کیا ہے۔ پہلا آئی او ایس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ 2007 میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے سابق چیف جسٹس اے ایم احمدی کو پیش کیاگیا تھا۔دوسرا آئی اوایس لائف ٹائم ایوارڈ امارت شرعیہ بہار،اڑیشاو جھارکھنڈ کو پیش کیا گیا جبکہ ڈاکٹر اے آر قدوائی، پروفیسر بی شیخ علی، ڈاکٹر سعید الرحمٰن اعظمی ندوی، اے جی نورانی، پروفیسر اختر الواسع، پروفیسر محسن عثمانی ندوی، مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی، جناب کے رحمان خان اور پروفیسر سید خالد رشیدجیسی معزز شخصیات اس ایوارڈ کے حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس فہرست میں پروفیسر زیڈایم خان کی شمولیت کاحاضرین نےبڑی گرم جوشی سے خیرمقدم کیا۔
مقررین نے انسٹی ٹیوٹ اور پروفیسر موصوف دونوں کو اونچے الفاظ میں مبارکباد پیش کی۔
پروفیسر زیڈ ایم خان نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمان باللہ اورجذبہ خدمت، وہ انمول دولت ہے جس کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔ ایمان و یقین کی یہ دولت آسانی سے حاصل نہیں ہوتی۔ اسلام انسان کو دنیا کا جو تصور دیتا ہے، وہ ذمہ داریوں کا ایک چارٹ بھی انسان کے سامنے رکھتا اور خالق کائنات کے تئیں جواب دہی کو یقینی بناتا ہے اور یہی احساس و یقین میرے لیےسب سے بڑا انعام ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی میں اداروں کا بہت اہم رول رہاہے، دہلی یونیورسٹی، جے این یو اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کا بہت اہم کردارہے۔
تقریب کی صدارت آئی او ایس کے چیئرمین پروفیسرایم افضل وانی نے کی ، مہمان خصوصی جسٹس ذکی اللہ خاں (سابق جج الٰہ آباد ہائیکورٹ) کے علاوہ دیگرمعزز مہمانوں میں پروفیسر اخترالواسع(پروفیسرایمریٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ و سابق صدر چانسلرمولانا آزاد یونیورسٹی، جودھ پور)، پروفیسر ایم اختر صدیقی(سابق ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ)، م افضل(سابق ممبرپارلیمنٹ) اور پروفیسر فرقان احمد (سابق پروفیسر، سیاسیات، جامعہ ملیہ اسلامیہ) کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔اجلاس کا آغازڈاکٹرنکہت حسین ندوی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔خیرمقدمی کلمات آئی او ایس کے سکریٹری جنرل محمد عالم نے پیش کئے جبکہ پروگرام کی نظامت انسٹی ٹیوٹ کی وائس چیئرپرسن پرفیسر حسینہ حاشیہ کرر ہی تھیں۔ تقریب کا اختتام ان کے کلمات تشکر پر ہوا۔
یو این آئی۔ ع ا۔