InternationalPosted at: Apr 14 2024 7:08PM ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغے

یروشلم، 14 اپریل (یو این آئی) برسوں سے درپردہ جنگ میں مصروف ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بالآخر کھل کر سامنے آ گئی ہے اور اسرائیل کی طرف سے ایران کے شامی قنصل خانے پر حملے کے بعد ایران نے جوابی کارروائی میں اس پر سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغ دیے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیل اور دیگر ممالک نے 300 سے زیادہ کروز میزائل اور ڈرون کو روکا ہے، جن میں سے زیادہ تر اسرائیلی فضائی حدود سے باہر گے ہیں۔ اسرائیل نے کہا کہ بہت کم نقصان ہوا ہے لیکن لوگوں کو چوکس رہنے کی تنبیہ کی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے تقریباً تمام میزائل اور ڈرون مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی۔ یمن، شام اور عراق سے ایران اور اس کے پراکسیوں نے اسرائیل میں فوجی تنصیبات پر غیر معمولی فضائی حملہ کیا۔"
ایران کے پاسداران انقلاب (IRGC) نے کہا کہ حملے کا مقصد 'مخصوص اہداف' کو نشانہ بنانا تھا۔
ایران نے یکم اپریل کو شام میں اپنے قنصل خانے پر ہونے والے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا جس میں ایک اعلیٰ کمانڈر سمیت IRGC کے سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے اسرائیل پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا لیکن اسرائیل نے نہ تو اس کی تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔
ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ 'ہم مل کر جیتیں گے' لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل کا ردعمل کیا ہوگا۔
مسٹر بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے 'اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی عہد بندی' ثابت کی ہے۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ کچھ ایرانی میزائل اسرائیل کے اندر گرے، جس سے ایک فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
جاری۔ یو این آئی۔ م ش۔