RegionalPosted at: Feb 18 2025 4:09PM محبوبہ نے ماکھن کی موت کی تحقیقات میں بے عملی پر تنقید کی

سری نگر، 18 فروری (یو این آئی) جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ گجر نوجوان ماکھن دین کی موت کے ہفتوں بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی، نہ ہی عدالتی تحقیقات کی گئی اور نہ ہی سوگوار کنبہ کو کوئی مدد اور معاوضہ فراہم کیا گیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں محترمہ مفتی نے کہا: "ماکھن دین کی المناک موت کو کئی ہفتے گزر چکے ہیں ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جوڈیشل انکوائری یا سوگوار کنبہ کے لیے کسی قسم کی مدد یا معاوضے کا کوئی حکم نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بلاور پولیس جس نے مبینہ طور پر متاثرہ کو خودکشی پر مجبور کیا تھا وہ ابھی تک مفرور ہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی، ماکھن دین جیسے بہت سے بے گناہ افراد کو انہی افسران نے عسکریت پسندی کے جھوٹے الزامات میں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور اگر کارروائی نہیں کی گئی تو ان کا بھی ایسا ہی المناک انجام ہو سکتا ہے۔ ہم ڈی جی پی جے کے پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مداخلت کریں اور کنبہ کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں اور مستقبل میں ایسے المناک واقعات کو روکیں۔'
قابل ذکر ہے کہ 26 سالہ ماکھن دین نے اس ماہ کے شروع میں کٹھوعہ ضلع میں مبینہ پولیس تشدد کے بعد خودکشی کر لی تھی۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1600