NationalPosted at: Mar 25 2025 8:17PM پارلیمنٹ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ترمیمی بل کو منظوری دے دی

نئی دہلی، 25 مارچ (یو این آئی) راجیہ سبھا نے منگل کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ترمیمی) بل 2024 کو اپوزیشن کی ترامیم کو خارج کرتے ہوئے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا، اس طرح اسے پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی لوک سبھا پہلے ہی اس بل کو پاس کر چکی ہے تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن کی طرف سے مرکزیت کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت ڈیزاسٹر ریلیف فنڈز کی تقسیم اور قومی وسائل کی تقسیم میں کسی قسم کی سیاست نہیں کرتی۔ غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کو امدادی رقوم دینے میں تعصب کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون اور حکمرانی کی بنیاد پر کسی بھی ریاست کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا گیا ہے اور انہیں مقررہ رقم پوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو چاہیے کہ وہ مقررہ قوانین اور قواعد کے مطابق اپنی ضروریات بتائیں اور فنڈز کی درخواست بھیجیں، اگر ایسا کیا جاتا ہے تو اس میں ایک پیسہ بھی کم نہیں کیا جائے گا۔
ان کے جواب کے بعد ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔
کورونا کے دوران بنائے گئے پی ایم کیئرز فنڈ کے بارے میں اراکین کے اعتراضات پر مسٹر شاہ نے کہا کہ یہ فنڈ مکمل طور پر شفاف طریقے سے چل رہا ہے اور اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں مرکزی حکومت کے پانچ اعلیٰ وزراء شامل ہیں جو اس کے سابقہ رکن ہیں۔ جب اگلی حکومت آئے گی تو اس کے وزراء اس فنڈ کو سنبھالیں گے۔ اس کی نگرانی وزیر اعظم کے سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی کرتی ہے۔ اس فنڈ سے کورونا، ڈیزاسٹر ریلیف، ناقص امداد اور ویکسینیشن کے لیے رقم دی گئی۔
کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس جو پی ایم کیئرس فنڈ پر سوال اٹھا رہی ہے، اس نے وزیر اعظم ریلیف فنڈ تشکیل دیا تھا اور اس کی ذمہ داری کانگریس صدر کو دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس فنڈ پر ایک خاندان کا کنٹرول تھا اور اس فنڈ سے رقم راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو دی جاتی تھی۔ اس فنڈ کے لیے کوئی مانیٹرنگ کمیٹی نہیں تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو ملک کے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز اور ذاکر نائیک کی تنظیم کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی تھی۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1930