NationalPosted at: Mar 18 2025 4:42PM منی پور ایک انتہائی حساس مسئلہ ہے، حکومت امن کی بحالی کے لیے پرعزم ہے: سیتا رمن

نئی دہلی، 18 مارچ (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ مودی حکومت منی پور میں حالات معمول پر لانے کے لئے پرعزم ہے اور منی پور کا مسئلہ بہت حساس ہے اور اس میں سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہئے منگل کو ایوان میں تخصیصی بل 2025، تخصیص (نمبر دو) بل 2025، منی پور تخصیص (ووٹ آن اکاؤنٹ) بل 2025 اور منی پور تخصیصی بل 2025 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے معیشت کو بحال کرنے کے لیے مودی حکومت کے عزم کو درست قرار دیا۔ نسلی تنازعات سے متعلق انہوں نے کہا کہ منی پور ایک حساس مسئلہ ہے اور ریاست میں دیرپا امن قائم کرنے کے لیے تمام فریقوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔
جب محترمہ سیتا رمن جواب دے رہی تھیں، ترنمول کانگریس کے اراکین نے زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ اس پر وزیر خزانہ نے ترنمول کی رکن سشمیتا دیو کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ جس علاقے سے آتی ہیں وہ منی پور کے بہت قریب ہے، اس لیے انھیں بہت کچھ معلوم ہونا چاہیے لیکن انھیں جواب سننا چاہیے۔ اس دوران ترنمول کانگریس کے اراکین واک آؤٹ کر گئے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ ترنمول کانگریس کے اراکین کی عادت ہے۔ پہلے میں پوچھتا ہوں، جب آپ جواب دیں گے تو مجھے سننے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ چلے جاتے ہیں۔ میں کولکتہ کی سڑکوں کو سمجھتی ہوں۔ جب چاہا، سڑکوں پر آئے، نعرے لگائے اور چلے گئے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے منی پور کا دورہ نہ کرنے پر اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منی پور کا مسئلہ پانچ چھ دہائیوں پرانا ہے۔ کانگریس کئی برسوں تک اقتدار میں تھی اور اس دوران وہاں تشدد ہوا کرتا تھا۔ سینکڑوں لوگ مارے گئے اور سینکڑوں گھر جلائے گئے لیکن کانگریس کے دور اقتدار میں وزیر اعظم کو تو چھوڑیں، وزیر داخلہ بھی منی پور نہیں گئے۔ فی الحال وزیر داخلہ امت شاہ چار دنوں سے منی پور میں ہیں اور اس دوران انہوں نے ہر کیمپ کا دورہ کیا اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے مسلسل 23 دن وہاں رہ کر حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ناکہ بندی کی وجہ سے ریاست کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ حکومت کو 2800 کروڑ روپے سے زیادہ کا ریونیو نقصان ہوا تھا اور اس دوران گیس سلنڈر 2000 روپے اور پیٹرول 200 روپے فی لیٹر ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1990 سے 1993 کے دوران بھی منی پور میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا اور اس دوران 750 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور 350 گاؤں جلا دیے گئے تھے۔ ان واقعات کے باوجود نہ تو اس وقت کے وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ نے منی پور کا دورہ کیا۔ اسی طرح کا ایک واقعہ 1997-98 میں بھی پیش آیا تھا جس میں سینکڑوں لوگ مارے گئے تھے اور مکانات کو جلا دیا گیا تھا۔ جب بھی اس وقت کے وزیر اعظم آئی کے گجرال نے منی پور کا دورہ نہیں کیا تھا ۔
جاری ۔ یو این آئی ۔ ع خ