NationalPosted at: Jun 24 2025 8:03PM سری نارائن گرو کے نظریات پوری انسانیت کے لئے عظیم خزانہ : وزیر اعظم

نئی دہلی 24 جون (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں ہندوستان کے دو عظیم ترین روحانی اور اخلاقی رہنماؤں سری نارائن گرو اور مہاتما گاندھی کے درمیان تاریخی گفتگو کی صد سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے احتراماً مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ پنڈال ملکی تاریخ میں ایک بے مثال لمحے کا مشاہدہ کر رہا ہے انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک تاریخی واقعہ تھا جس نے ہماری تحریک آزادی کو نئی سمت دی، آزادی کے مقاصد اور آزاد ہندوستان کے خواب کو ٹھوس معنی دیا۔
وزیر اعظم نے کہا نریندر مودی نے کہا - ‘‘سری نارائن گرو اور مہاتما گاندھی کے درمیان ملاقات جو 100 سال پہلے ہوئی تھی آج بھی متاثر کن اور متعلقہ ہے، اور سماجی ہم آہنگی اور ترقی یافتہ ہندوستان کے اجتماعی مقاصد کے لیے توانائی کے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر کام کرتی ہے’’۔ اس تاریخی موقع پر انہوں نے سری نارائن گرو کے قدموں پر سلام پیش کیا اور مہاتما گاندھی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا-سری نارائن گرو کے نظریات پوری انسانیت کے لیے ایک عظیم اثاثہ ہیں’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور سماج کی خدمت کے لیے پرعزم لوگوں کے لیے سری نارائن گرو ایک رہنمائی کی روشنی کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے معاشرے کے مظلوم، استحصال زدہ اور محروم طبقات کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلق کو شیئر کیا۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آج بھی جب وہ ان برادریوں کی بہتری کے لیے بڑے فیصلے لیتے ہیں تو گرودیو کو یاد کرتے ہیں۔ 100 سال پہلے کے سماجی حالات کی عکاسی کرتے ہوئے- جو صدیوں کی نوآبادیاتی حکمرانی کے بگاڑ سے بنے تھے،وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت لوگ مروجہ سماجی برائیوں کے خلاف بولنے سے ڈرتے تھے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سری نارائن گرو مخالفت سے بے خوف اور چیلنجوں سے نڈر تھے۔
وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ سری نارائن گرو کا یقین سچائی، خدمت اور خیر سگالی میں پختہ یقین کے ساتھ ہم آہنگی اور مساوات پر مبنی ہے۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ یہی تحریک ہمیں‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کا راستہ دکھاتا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ یقین ہمیں ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کے لیے طاقت دیتا ہے جہاں آخری میل پر کھڑا شخص ہماری اولین ترجیح ہو۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ شیواگیری مٹھ سے وابستہ لوگ اور سنتیں سری نارائن گرو اور مٹھ میں ان کے گہرے اور اٹل عقیدے سے بخوبی واقف ہیں، وزیر اعظم نے اظہار خیال کیا کہ انہیں ہمیشہ مٹھ کے قابل احترام سنتوں کی محبت سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کیدارناتھ میں 2013 کی قدرتی آفات کو یاد کیا، جس کے دوران شیواگیری مٹھ کے بہت سے لوگ پھنسے ہوئے تھے، مٹھ نے انہیں، جو اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔مسٹر مودی نے نوٹ کیا کہ بحران کے وقت، کسی کی توجہ سب سے پہلے ان لوگوں کی طرف مبذول ہوتی ہے جنہیں وہ اپنا سمجھتے ہیں – جن سے وہ تعلق اور ذمہ داری کا احساس رکھتے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دئیے کہ ان کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی روحانی اطمینان نہیں ہو سکتا کہ سیواگیری مٹھ کے سنتوں نے جو رشتہ داری اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کا کاشی سے تعلق ہے، وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ورکلا کو طویل عرصے سے جنوب کی کاشی کہا جاتا رہا ہے۔ اس نے تصدیق کی کہ کاشی خواہ شمال میں ہو یا جنوب میں، اس کے لیے ہر کاشی اس کا اپنا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ خوش قسمت رہے ہیں کہ وہ ہندوستان کی روحانی روایات اور اس کے باباؤں اور بزرگوں کی وراثت کو قریب سے سمجھنے اور جینے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی ایک انوکھی طاقت اس میں پنہاں ہے کہ جب بھی ملک کو انتشار کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ملک کے کسی کونے سے ایک عظیم شخصیت سماج کو ایک نئی راہ دکھانے کے لیے سامنے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معاشرے کی روحانی ترقی کے لیے کام کرتے ہیں، جب کہ دیگر سماجی اصلاحات کو تیز کرتے ہیں۔
جاری -یواین آئی۔الف الف