EntertainmentPosted at: Jan 17 2025 8:53AM درد بھرے نغموں کے شہشاہ تھے سہگل(18 جنوری برسی کے موقع پر)نئی دہلی، 17 جنوری (یو این آئی) شہنشاہ موسیقی کےایل سہگل نے15سال کے عرصے میں 185نغموں کے لیے اپنی آواز دی اور 36فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے اور جنوری 1947اس دنیا سے کوچ کرگئے ۔سہگل کو 1930کی دہائی میں فلمی دنیا کے نقشے پر نظرآئے جب نیو ٹھیٹر کلکتہ کے مالک بی این سرکارنے سامعین کے سامنے پیش کیا اور انہیں زبردست شہرت حاصل ہوئی۔سہگل کا پورا نام کندن لال سہگل تھا۔ان کا جنم 11اپریل 1904 میں ہوا تھا۔ معروف گلوکار اور اداکارکے مقامِ پیدائش کے بارے میں اختلاف ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ جموں میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد تحصیلدار تھے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ جلندھر میں پیدا ہوئے۔ ان کے بعض سوانح نگاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی تھی اور نہ موسیقی کے کسی معروف گھرانے سے وابستہ تھے لیکن جب جموں میں تھے تووالدہ کے ساتھ مذہبی تقاریب اور مندروں میں بھجن کی محفلوں میں شرکت کرتے اور والدہ کے ساتھ مل کر بھجن خود گایا بھی کرتے۔بعض سوانح نگاروں کا کہنا ہے کہ جموں کے ایک غیر معروف سے صوفی بزرگ سلمان یوسف کے آستانے پر حاضری بھی دیتے تھے اور بھجن یا عارفانہ کلام سناتے۔ یہ بزرگ خود بھی گاتے تھے اس لیے عین ممکن ہے کہ انہیں موسیقی میں کچھ درک رہا ہو اور انہوں نے سہگل کی اس سلسلے میں کچھ ابتدائی تربیت کی ہو۔موسیقی اور گائکی سہگل کی رگ رگ میں رچی بسی ہوئی تھی جو ان کا ذریعہ معاش نہیں تھا نہ ہی انہوں نے اسے روزی کا ذریعہ بنانے کا کوئی منصوبہ بنایا تھا اور بنا بھی نہیں سکتے تھے، اس لیے کہ اس زمانے میں موسیقی اور پہلوانی دونوں صرف جاگیرداروں اور رجواڑوں کی سرپرستی میں فروغ پاتی تھیں اور سلگی ایک آزاد انسان تھے جن کے لئے درباروں کے آداب سے مطابقت پیدا کرنا یقیناً مشکل تھا۔چنانچہ سہگل کلکتہ چلے گئے اور وہاں انہیں ٹائپ رائٹر بنانے والی کمپنی میں 80 روپے ماہانہ کی سیلز مین کی نوکری مل گئی۔ کلکتہ میں ہی ان کی ملاقات نیو تھئیٹر کے بانی بی۔ این۔ سرکار سے ہوگئی۔ سرکار کو سہگل کی آواز بہت پسند آئی اور انہوں نے نیو ٹھیئٹر میں سہگل کو گلوکار کے طور پر دو سو روپے ماہانہ ملازمت پر رکھ لیا۔جاری۔یو این آئی۔ این یو۔