EntertainmentPosted at: Mar 14 2025 11:19AM اپنے ہر کردار کو کمال تک پہنچایا ہے عامر خان نے(14 مارچ سالگرہ کے موقع پر)ممبئی 14مارچ (یو این آئی) بالی ووڈ میں مسٹر پرفیكشنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان ان گنے چنے اداکاروں میں سے ایک ہیں جو فلموں کی تعداد کے بجائے فلم کے معیار کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اپنی خوبیوں اورخصوصیات کی وجہ عامر خان اپنے معاصر اداکاروں سے کافی آگے نکل چکے ہیں اور آج کسی فلم میں ان کا ہونا ہی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔عامر خان کی پیدائش 14 مارچ 1965 کو ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد طاہر حسین اور چچا ناصر حسین معروف فلم ساز تھے ۔گھر میں فلمی ماحول کی وجہ سے عامر خان کی دلچسپی بھی فلموں میںہو گئی اور وہ اداکار بننے کا خواب دیکھنے لگے۔عامر خان نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز سال 1973 میں بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے چچا ناصر حسین کے بینر تلے بنی فلم ’يادو کی بارات‘ سے کیا۔ بعد میں انہوں نے سال 1974 میں ریلیز فلم ’مدهوش‘ میں بھی بطور چائلڈ اسٹار کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تقریباً 11 برسوں تک فلم انڈسٹری سے کنارہ کر لیا۔سال 1984 میں آئی فلم ’هولي‘سے عامر خان نے بطور اداکار فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ لیکن وہ ناظرین کے درمیان اپنی شناخت قائم کرنے میں ناکام رہے۔تقریباً چار سال تک فلمی نگری ممبئی میں جدوجہد کرنے کے بعد 1988 میں اپنے چچا ناصر حسین کے بینر تلے بنی فلم ’قیامت سے قیامت تك‘كي کامیابی کے بعد عامر خان بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔فلم میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے انہیں اس سال کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔سال 1994 میں راجکمار سنتوشی کی ہدایت میں بنی فلم ’انداز اپنا اپنا‘ میں عامر خان کی اداکاری کا نیا رنگ دیکھنے کو ملا۔ اس فلم کے پہلے ان کے بارے میں یہ بات کہی جاتی تھی کہ وہ صرف رومانی کردار ہی ادا کر سکتے ہیں لیکن عامر خان نے اداکار سلمان خان کے ساتھ اپنے مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو بھر پور محظوظ کیا۔ فلم میں اپنے بہترین اداکاری کے لیے انہیں بہترین اداکار فلم فیئر ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا۔سال 1994 کی فلم ’بازی‘ میں ان کی اداکارہ کی نئی شکل د یکھنے کو ملی۔ دلچسپ بات ہے کہ اس فلم کے ایک گانے میں عامر خان نے ایک لڑکی کا کردار ادا کیا اور اس کے لیے انہوں نے اپنے پورے جسم پر ویكسن کا استعمال کیا تھا۔سال 1996 میں عامر خان کے فلمی کیریئر کی ایک اور اہم فلم ’راجہ ہندوستانی‘ ریلیز ہوئی۔اس فلم میں انہوں نے اپنی بااثر اداکاری سے ایک بار پھر ناظرین کا دل جیت لیا۔ اس فلم سے متعلق ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ فلم میں ایک گانے کے دوران عامر خان کو نشے میں اداکاری کرنا تھا اور عامر خان نے ذاتی زندگی میں کبھی شراب نہیں پی تھی۔ لیکن اس فلم کو سلور ا سکرین پر اصل طور پر پیش کرنے کیلئے عامر خان نے اپنی زندگی میں پہلی بار شراب پی کر اداکاری کی تھی۔سال 1998 میں، عامر خان کے فلمی کیریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’غلام‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم سے متعلق بھی ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ فلم کے ایک منظر کے دوران عامر خان کو ٹرین کی مخالف سمت میں دوڑ لگانی تھی اور فلم کے سین کو چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے موت کی پرواہ کئے بغیر وہ ٹرین کے سامنے آنے سے بھی نہیں ہچکچائے۔سال 2001 میں عامر خان نے فلم سازی کے شعبہ میں بھی قدم رکھا۔ عامر خان پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے فلم ’لگان‘ بنائی۔ اس فلم میں عامر خان نے ایک ایسے دیہاتی نوجوان بھون کاکردار میں تھا جو انگریزوں کو ٹیکس دینے سے انکار کرتا ہے اور انہیں ان کے پسندیدہ کھیل کرکٹ میں شکست دینے کا چیلنج دے دیتا ہے۔دیہی پس منظر پر بنی یہ فلم نہ صرف باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی بلکہ اسے باوقار اعزاز آسکر میں غیر ملکی فلموں کے زمرے میں بھی نامزد کیا گیا لیکن بدقسمتی سے اس فلم کو ایوارڈ نہ مل سکا۔سال 2001 کے بعد عامر خان نے تقریباً چار سال تک فلم انڈسٹری سے دوری بنائی رکھی ۔سال 2005 میں عامر خان نے منگل پانڈے سے ایک بار پھر فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔ اس فلم سے منسلک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ فلم کے کردار منگل پانڈے کو زیادہ حقیقی دکھانے کے لیے عامر خان نے اپنی موچھیں بڑھالیں تھیں۔سال 2007 میں عامر خان نے فلم’تارے زمین پر‘ پروڈیوس اور ڈائریکٹ کی۔ اس فلم میں، عامر خان نے اپنی ہدایت کاری سے اس فلم کو سپر ہٹ بنادیا۔سال 2008 میں، عامر خان کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’گجنی‘ ریلیز ہوئی ۔ اس فلم میں عامر خان کی اداکاری کے نئے آیام دیکھنے کو ملے۔ اس فلم کے کردار کو ادا کرنے کے لیے عامر نے اپنے جسم کو خاص بنانے کے لئے سکس پیک ایپ بنائے۔ جس کو ناظرین نے بے حد پسند کیا۔سال 2009 میں عامر خان کے فلمی کیریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’تھری ایڈيٹس‘ ریلیز ہوئی۔ فلم نے باکس آفس پر 202 کروڑ روپے کی شاندار کمائی كي ۔تھري ایڈيٹس 200 کروڑ کمانے والی پہلی فلم تھی۔عامر خان اپنے فلمی کیریئر میں سات مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے جا چکے هیں۔ عامر خان کو پدم شری اور پدم بھوشن سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ عامر خان نے کئی فلموں میں اپنی آواز سے سامعین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے سال 1998 میں آئی فلم غلام میں ’آتی کیا كھنڈالا‘گيت گایا۔اس بعد اس گیت کے کامیاب ہونے کے بعد عامر خان نے’ دیکھو 2000 زمانہ آ گیا‘، ’ہولی رے‘، ’چندہ چمکے چمچم‘، ’رنگ دے بم بولے‘ جیسے سپرہٹ گانے گائے ہیں۔سال 2013 میں، عامر خان کی کیریئر سپر ہٹ فلم’دھوم 3‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم باکس آفس پر 280 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔ سال 2014 میں عامر خان کی فلم ’پی کے‘ ریلز ہوئی۔ اس فلم نے باکس آفس پر 340 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ سال 2016 میں عامر خان کے کیریئر کی سب سے زیادہ سپر ہٹ فلم ’دنگل‘ آئی۔ اس فلم میں عامر خان ایک پہلوان کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ فلم ہریانہ کے پہلوان مہاویر سنگھ پھوگٹ کی زندگی پر مبنی ہے، جنہوں نے کافی مخالفت کے باوجود اپنی دونوں بیٹیوں کو کشتی کے میدان میں اتارا۔ فلم نے باکس آفس پرتقریباً 390 کروڑ روپے کی شاندار کمائی ہے۔ سال 2017 میں عامر خان کی سیکریٹ سپر اسٹار ہٹ ثابت ہوئی۔حال ہی میں پی وی آر آئنوکس نے، جو ہندوستان کی سب سے بڑی اور پریمیم سنیما ایکزیبیشن کمپنی ہے، ایک خصوصی فلم فیسٹیول ’عامر خان: سنیما کا جادوگر‘ کا اعلان کیا ہے۔ اس فیسٹیول کا انعقاد ہندوستانی سنیما میں عامر خان کی بیش قیمت شراکت کو سلیبریٹ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جیسے ہی اس فیسٹول کا اعلان ہوا ناظرین میں زبردست جوش و خروش دیکھنے کو ملا۔ ان کے فلمی سفر کو ایک بار پھر بڑے پردے پر دیکھنا کسی ٹریٹ سے کم نہیں ہوگا۔بڑھتے ہوئے ایکسائٹمنٹ کے درمیان ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جہاں جاوید اختر اور پی وی آر کے بانی اجے بجلی نے عامر خان کے ساتھ دلچسپ گفتگو کی۔ تینوں سرکردہ شخصیات نے ایک ساتھ ’عامر خان: سینما کا جادوگر‘ کا ٹریلر لانچ کیا، جسے دیکھنے کے بعد مداح اور بھی پرجوش ہوگئے۔ یہ خصوصی فلم فیسٹیولعامر خان کی سالگرہ 14 مارچ سے شروع ہوگا اور 27 مارچ تک جاری رہے گا۔ اس دوران ان کی چند مشہور فلمیں ایک بار پھر پردہ سمیں کی زینت بنیں گی جو شائقین کے لیے کسی ٹریٹ سے کم نہیں ہوں گی۔عامر خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ اتنے سارے کردار ہں کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں میں بھول نہ جاؤں ۔ عامر 1965 میں پیدا ہوئے اور میں نے بھی 1965 میں بالی ووڈ میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ عامر نے اپنی پہلی فلم میں میری لکھی ہوئی اسکرپٹ پر کام کیا۔ میں پنچگنی میں ناصر حسین کے لیے فلم لکھ رہا تھا۔ تب میں نے عامر کو دیکھا اور فوراً ناصر سے کہا کہ یہ لڑکا اسٹار ہے اور اسے ایک رومانوی فلم سے آغاز کرنا چاہیے، میں نے عامر کی پہلی فلم کی اسکرپٹ لکھی تھی اور میرے بیٹے (فرحان اختر) کی پہلی فلم بھی عامر کے ساتھ تھی۔یو این آئی۔ این یو۔