EntertainmentPosted at: Apr 19 2025 6:40PM جو بھی ہو تم خدا کی قسم لاجواب ہو:شکلف بدایوں(20 اپریل برسی کے موقع پر ..)ممبئی، 19اپریل (یو این آئی) مشہور شاعر اور نغمہ نگار شکلی بدایونی کا اپنی زندگی کے تئںظ نظریہ ان کے اس شعر مںو پنہاں ہے۔مںب شکلت دل کا ہوں ترجماں کہ محبتوں کا ہوں رازداںمجھے فخر ہے مری شاعری مری زندگی سے جدا نہں شکلے احمد ،تن اگست 1916 کو اتر پردیش کے بدایوں قصبے مںل پداا ہوئے ۔ ان کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ والد جملی احمد سوختہ قادری بدایونی ممبئی کی مسجد مںئ خطبم او رپشب امام تھے اس لےل شکلے کی ابتدائی تعلمن اسلامی مکتب مںد ہوئی۔اردو، فارسی اور عربی کی تعلمی کے بعد مسٹن اسلامہب ہائی اسکول بدایوں سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلمت کے لےس شکلب 1932 مںا علی گڑھ مسلم یونویرسٹی مںل داخل ہوئے۔شکلٹ نے علی مسلم یونومرسٹی مں داخلہ لا تو انہوں نے انٹر کالج ، انٹر یونوکرسٹی کے مشاعروں مںی حصہ لنا شروع کا اور مسلسل ان مشاعروں کو اپنے نام کاے۔شکل احمد علی گڑھ سے بی۔ اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1942 مںک دہلی مں سنٹر ل گورنمنٹ مں محکمۂ سپلائی مںں کلرک کی حتھم سے نوکری کی۔ شکلو دہلی مںک تقریباً 1946 ء تک مقمی رہے۔ اس کے بعد وہ فروری1946 ایک مشاعرے کے سلسلے مںٹ بمبئی گئے جہاں ان کی ملاقات مشہور فلم ساز کاردار سے ہوئی۔ اس دوران انہوں نے مختلف مشاعروں مں حصہ لات جہاں ان کے کلام کی عزت افزائی کی گئی ۔ اے آر کاردار کے اصرارپر شکل نے مستقل طور پر بمبئی کو ہی اپنی رہائش گاہ بنالال۔ انہوں نے 1940 مںت سلمی سے شادی کی جو ان کی دور کی رشتہ دار تھںد جو ان کے ساتھ بچپن سے ہی جوائنٹ فیلیو مںت رہتی تھںا۔شکلد نے سو سے زیادہ فلموں کے اردو ، ہندی اور پوربی زبانوں مں گتق لکھے علی گڑھ مںت قامم کے دوران جگر مراد آبادی سے ملاقات ہوئی۔ ان کی وساطت سے فلمی دنا مںک داخل ہوئے اور سو سے زائد فلموں کے لےو گتت لکھے، جو بہت زیادہ مقبول ہوئے۔ جس مںم مغل اعظم کے گتآ سر فہرست ہں ۔نوشاد کے کہنے پر شکلس نے ’ہم درد کا افسانہ دناد کو سنا دیں گے، ہر دل مںگ محبت کی آگ لگا دیں گے‘ گت لکھا۔ یہ گت نوشاد کو کافی پسند آیا جس کے بعد انہںا فوراً کاردار صاحب کی ’درد‘ کے لے سائن کر لام گاق۔ سال 1947 مںت اپنی پہلی ہی فلم ’درد‘ کے گت ’افسانہ لکھ رہی ہوں‘ کی بے پناہ کاماہبی سے شکلد بدایونی کاماےبی کی چوٹی پر جا بٹھےی۔جاری۔ یو این آئی۔ این یو۔