NationalPosted at: May 22 2024 3:38PM پے ٹی ایم کا خسارہ بڑھ کر 550 کروڑ روپے تک پہنچ گیا

نئی دہلی، 22 مئی (یو این آئی) مارچ 2024 کو ختم ہونے والی چوتھی سہ ماہی میں بڑی فنٹیک کمپنی پے ٹی ایم کا نقصان بڑھ کر 550 کروڑ روپے ہو گیا۔ پچھلے سال کی سہ ماہی میں یہ 169 کروڑ روپے تھا۔
پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی One97 کمیونیکیشنز نے آج ایک ریلیز میں کہاکہ "ہمارے Q4FY24 کے نتائج یو پی آئی منتقلی وغیرہ کی وجہ سے عارضی رکاوٹ اور پی پی بی ایل پابندی کی وجہ سے مستقل رکاوٹ سے متاثر ہوئے۔" زیر نظر سہ ماہی میں آپریشنز سے حاصل ہونے والی آمدنی 3 فیصد سال بہ سال گر کر 2,267 کروڑ روپے ہوگئی، جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں 2,334 کروڑ روپے تھی۔
اسے مالی سال 2023-24 میں ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ اس کی معاون فرم پے ٹی ایم پیمنٹ بینک پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
پی پی بی ایل کو آر بی آئی کی ہدایت کے بعد پے ٹی ایم نے کہا کہ اس نے کامیابی کے ساتھ دوسرے بینکوں اور شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری شروع کی ہے۔
پے ٹی ایم کے بانی اور سی ای او وجے شیکھر شرما نے کہاکہ "ہم چوتھی سہ ماہی میں ہمارے کاروبار میں رکاوٹوں کی وجہ سے اپنی آمدنی اور منافع پر قریبی مدت کے مالی اثرات کی توقع کرتے ہیں۔ اس میں پی پی بی ایل والیٹ آدھی ہونے کی وجہ سے مستحکم صورت حال پر پڑنے والے اثرات شامل ہیں۔ ہم نے پچھلی سہ ماہی کے دوران اپنے صارفین کو کچھ دیگر ادائیگیوں اور قرض کی مصنوعات کو بھی روک دیا اور مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ایسی بہت سی مصنوعات دوبارہ شروع ہو چکی ہیں یا جلد ہی دوبارہ شروع ہونے کے مراحل میں ہیں۔
یواین آئی۔ ظ ا