NationalPosted at: May 22 2024 7:58PM ابراہیم رئیسی کے صدرمملکت ہونے کے باوجودان کے اندرتواضع اورانکساری قابل دید تھی۔ ڈاکٹر ایرج الہی

نئی دہلی،22مئی (یو این آئی) اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرآیت اللہ ابراہیم رئیسی،وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان ودیگرشہدائے زبردست دلی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی نے کہا کہ جو اپنے گھر سے نکلتا ہے اورخداکی راہ میں ہجرت کرتاہے اورسفر میں اس کی موت ہوجاتی ہے س کا اجر اللہ کے نزدیک بہت زیادہ ہے یہ بات انہوں نے یہاں ایران کلچرہاؤس میں تعزیتی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے اس موقع پررندھی ہوئی آوازمیں کہا کہ انہوں نے کہاکہ آج ہم ایسے ہی شہدائے فی سبیل اللہ کی یادمیں یہاں جمع ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان شہدائے خدمت کی بات کرنامیرے لئے بہت دشوارگزارمرحلہ ہے بالخصوص آیت اللہ رئیسی کے بارے میں جن کی خدمات اورصفات وکمال کااحاطہ کرنامحال ہے۔ انہوں نے آیت اللہ رئیسی کے بارے میں اپنی گفتگوکوتین حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے مرحوم کی ذاتی شخصیت اوران کے صفات اور کمالات کاذکرکیا۔اس کے علاوہ آیت اللہ مرحوم کی مہارت اورتجربات کے حوالے سے سیر حاصل گفتگوکرتے ہوئے مرحوم صدر ہندوستان کے ساتھ روابط کو کتنی اہمیت دیتے تھے اس پر تفصیل سے اپنے خیالات کااظہارکیا۔
ایرانی سفیرنے کہاکہ آیت اللہ رئیسی کے بارے میں لوگوں نے بہت کچھ سناہوگاان کی ذاتی صفات اورکمالات سے قطع نظرایک اہم بات یہ ہے کہ ایک ملک کے صدرمملکت ہونے کے باوجودان کے اندرتواضع اورانکساری قابل ذکرتھی۔ انہوں نے ایرانی قوم کوجمہوریہ کے نئے معنی اورمفہوم سے آشناکیا۔انہوں نے کہاکہ پہلے صدرمملکت کامنصب عوام کے لئے ایساتھاجہاں عام انسان کی رسائی نہیں ہوسکتی تھی مگر آیت اللہ رئیسی نے اس منصب کوعوام دوست بناتے ہوئے ان کے ہردکھ دردکامداواکرنے میں پیش پیش رہتے تھے۔ مرحوم صدر نے اپنے دورصدارت میں ملک کے چھوٹے بڑے علاقوں کادورہ کیااورہمہ وقت اپنی ذمہ داریوں میں مصروف رہ کرمثالی سربراہ مملکت کاکرداراداکیا۔
ڈاکٹرایرج الہٰی نے کہاکہ آیت اللہ رئیسی کی دوسری اہم خصوصیت یہ تھی کہ انہوں نے اخلاق کوہمیشہ بہت زیادہ اہمیت دی۔ان سے ملاقات کرنے پرایسا لگتا جیسے کہ آپ اپنے اچھے دوست اوربڑے بھائی سے مل رہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی نے عہدہئ صدارت پرفائزہونے کے بعد ایران کے اقتصادی مسائل کوحل کرنے اورعوام کی خوشحالی کو ترجیح دی اوراس میدان میں انہوں نے قابل ذکرفیصلے کرکے مملکت کے لئے اورزیادہ خوشحالی کی راہ ہموارکی۔
انہوں نے کہاکہ آیت اللہ رئیسی نے کوشش کی کہ جوبنیادی ضرورتیں ہیں ان کی قیمتیں کم ہوں اوراس کے ذریعہ ملک کی جی ڈی پی کوبہتر بنانے کیلئے بڑے بڑے پروجیکٹ پرخرچ کی۔آیت اللہ رئیسی نے اقتصادی امور کی درستگی کیلئے بڑی بہادری کے ساتھ تمام ضروری اقدامات کئے۔ڈاکٹرایرج الہٰی نے بتایاکہ آیت اللہ رئیسی ہندوستان کے مجوزہ سفر کے تعلق سے بہت سنجیدہ تھے اوراس دورے کو تاریخی بنانے کے لئے وہ دونوں ممالک کے نمائندوں کے ساتھ مستقل رابطے میں تھے مگر افسوس اس سے پہلے انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہہ دیا۔
جلسہ تعزیت میں ایران کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فریدعصر،جمیعت اہل حدیت کے سربراہ اصغرعلی امام مہدی، ڈاکٹر سید فاروق،مولانامحسن تقوی،پروفیسراخترالواسع، مولاناممتازعلی،مفتی مکرم احمد،جماعت اسلامی ہندکے محمداحمد،،پروفیسرعراق رضازیدی،ڈاکٹرتسلیم رحمانی،انجمن دستہ عباسیہ کے صدرآصف علی زیدی،مولاناسیدرضی حیدرپھندیڑوی اوردیگرمتعددسماجی اور مذہبی تنظیموں نے شرکت کرکے اس مشکل وقت میں ایرانی قوم سے یکجہتی اورہمدردی کااظہارکیا۔
یو این آئی۔ ع ا۔